چین کی ترقی ہم سب کیلیے قابل تقلید ہے پاکستانی کمپنیاں چینی ماڈل اپنائیں وزیراعظم

دہشتگردی واقعے پر پورا پاکستان غمگین تھا، یقین دلاتے ہیں کہ چینی شہریوں کا تحفظ ہرقیمت پر یقینی بنائیں گے، شہباز شریف


ویب ڈیسک June 05, 2024
وزیراعظم شہباز شریف پاک چائنا بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں (فوٹو: اسکرین گریب)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کی ترقی سب کے لیے ایسی مثال ہے جس کی تقلید کی جانی چاہیے، پاکستانی کمپنیاں چینی ماڈل اپنائیں۔


دورہ چین کے دوران شینزن میں پاک چائنا بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔


انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں آسانی کے لیے بزنس کونسل قائم کی گئی ہے۔ حکومت پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں و کاروباری شخصیات کو سہولیات کہ فراہمی یقینی بنا رہی ہے۔ پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے۔


وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ ماہ قبل دہشت گردی کے ایک افسوس ناک واقعے میں 5 چینی باشندے ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے پر بہت دکھ ہے اور پورا پاکستان اس واقعے پر افسردہ تھا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ چین صرف پاکستان کا اچھا دوست اور ہمسایہ ہی نہیں بلکہ وہ ہر مشکل وقت کا ساتھی ہے۔ خواہ جنگیں ہوں، سیلاب جیسی قدرتی آفات ہوں یا بین الاقوامی فورمز یا دیگر عالمی معاملات، چین نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔


شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے فول پروف سکیورٹی سسٹم یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سکیورٹی کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم چینی شہریوں کو خود سے زیادہ تحفظ فراہم کریں گے۔ یہ ہمارا وعدہ ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ دوبارہ نہیں ہوگا۔


وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی تو گزر چکا ہے، ماضی میں رہ کر کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا، ہاں مگر ماضی سے ہم سبق سیکھ کر بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم یہاں باہمی مشاورت کے ذریعے کچھ حاصل کرکے ترقی کی نئی راہیں تلاش کر سکتے ہیں۔


دریں اثنا وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ساتھ چینی کمپنی ترانشیئن ہولڈنگز (Transsion Holdings)کے بانی و چیئرمین ژو ژاؤجیانگ (Zhu Zhaojiang) نے شینزن میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چینی کمپنی کی جانب سے پاکستان میں اپنے موبائل بنانے کے یونٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور پاکستان میں 4 شعبوں: موبائل فونز کی تیاری، الیکٹرک بائیکس، جدید زراعت اور فِن ٹیک میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔


وزیراعظم نے اس حوالے سے وفاقی وزرا اور پاکستان کے چین میں سفیر کو ٹرانشیئن ہولڈنگز کے ساتھ مل کر جلد ایک لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر چیئرمین ٹرانشیئن ہولڈنگز نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ کمپنی کا پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری کے حوالے سے پہلے سے ایک یونٹ قائم ہے جس میں 5 ہزار کے سے زائد پاکستانیوں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔ کمپنی پاکستان میں موبائل فونز کے حوالے سے اپنی سرمایہ کاری میں وسعت میں گہری دلچسپی رکھتی ہے جس سے موبائل فونز کی تیاری کے بعد پاکستان سے ان کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔


قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، مہنگائی پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے اور حکومتی اقدامات کے نتیجے میں معاشی اشاریے درست سمت میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے کم رہے گا۔


چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے پاک چین بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شینزن ترقی کی منازل طےکرنےکے حوالے سے ایک مثال ہے۔ بزنس فورم کا مختلف شعبوں میں تعاون دونوں ممالک کی شراکت داری کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔


دریں اثنا وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنی وسائل سمیت دیگر کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں