صارم برنی انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار
کافی عرصے سے صارم برنی کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی تھی، ایف آئی اے
ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے امریکا سے واپسی پر معروف سماجی رہنما صارم برنی کو ایئرپورٹ سے گرفتارکرلیا۔
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے معروف سماجی رہنما صارم برنی کوامریکا سے واپس آنے پرکراچی ائیرپورٹ کے بین الاقوامی آمد سےگرفتارکیا، صارم برنی پر انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات ہیں، کافی عرصے سے صارم برنی کی نقل وحرکت پرنظررکھی جا رہی تھی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی پر 25 سے زائد بچوں کو غیرقانونی طریقے سے امریکا بھیجنے کا الزام ہے، صارم برنی اور ان کے ٹرسٹ نے بچوں کوغیرقانونی طریقے سے امریکا میں مقیم والدین کواڈاپٹ کروایا، بچے مختلف اوقات میں کراچی میں صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کیے جانا ظاہرکیا گیا۔
ایف ائی اے ذرائع کے مطابق انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل حکام کے مطابق 17 بچوں کو امریکہ اسمگل کرنے کے شواہد سامنے آچکے ہیں، معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، بعدازاں صارم برنی کو ایف ائی اے کے ہیومن ٹریفکنگ سرکل صدر منتقل کیا گیا جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
صارم برنی کی گرفتاری کے بعدان کی قانونی ٹیم ایف آئی اے دفترپہنچی جہاں ان کے وکیل قادرحسین نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی انکو امریکا سے واپسی پرگرفتار کرلیا گیا ہے، ہم یہاں انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل پہنچے مگرصارم برنی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے، واضح رہے کہ صارم برنی نے کچھ روزقبل امریکا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پراپنی ذات سے متعلق کی گئی تنقید کا بھرپورجواب دینے کا اعلان کیا تھا۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے صارم برنی کے خلاف پہلی ایف آئی آر 26/2024 درج کرلی، صارم برنی پر پہلے مقدمے میں نومولود حیا نامی بچی کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، صارم برنی نے گزشتہ ایک سال میں بیس نومولود بچوں کو امریکا میں گود لینے کے نام پر اسمگل کیا۔
امریکا بھیجے گئے بچوں میں پندرہ سے ذائد لڑکیاں ہیں، صارم برنی کو پہلے مقدمے میں آج عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا،صارم برنی کے حوالے امریکا تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کررہے ہیں، صارم برنی کی جانب سے امریکہ منتقل کیے گئیے بچوں کا ریکارڈ سفارت خانے سے ایف آئی اے حکام کو فراہم کیا گیا۔
ٹرسٹ کی دستاویزات میں صارم برنی کے ساتھ انکی اہلیہ بھی بینفشری ہیں، دستاویزات کی سندھ حکومت سے تصدیق کے بعد صارم برنی کی اہلیہ عالیہ کو بھی مقدمے میں نامزد کیا جاسکتا ہے، صارم برنی نے جو آخری بچی حیا امریکا بھیجی وہ مبینہ طور پر اسکے والدین سے دس لاکھ میں خریدی گئی تھی، بچی کی خریداری میں صارم برنی کی ایک سے زائد افراد نے معاونت کی۔
بچی کے والدین انتہائی غریب ہیں انکا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے، صارم برنی پر مزید بچوں کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید مقدمات درج کیے جائیں گے، صارم برنی کو انکے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران امریکی حکام سرویلنس میں رکھا تھا اور ان سے دو بار پوچھ گچھ کی تھی ،گرفتاری کے بعد صارم برنی نے اپنے ابتدائی بیان میں غلطی کو تسلیم کیا ہے۔
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے معروف سماجی رہنما صارم برنی کوامریکا سے واپس آنے پرکراچی ائیرپورٹ کے بین الاقوامی آمد سےگرفتارکیا، صارم برنی پر انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات ہیں، کافی عرصے سے صارم برنی کی نقل وحرکت پرنظررکھی جا رہی تھی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی پر 25 سے زائد بچوں کو غیرقانونی طریقے سے امریکا بھیجنے کا الزام ہے، صارم برنی اور ان کے ٹرسٹ نے بچوں کوغیرقانونی طریقے سے امریکا میں مقیم والدین کواڈاپٹ کروایا، بچے مختلف اوقات میں کراچی میں صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کیے جانا ظاہرکیا گیا۔
ایف ائی اے ذرائع کے مطابق انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل حکام کے مطابق 17 بچوں کو امریکہ اسمگل کرنے کے شواہد سامنے آچکے ہیں، معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، بعدازاں صارم برنی کو ایف ائی اے کے ہیومن ٹریفکنگ سرکل صدر منتقل کیا گیا جہاں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
صارم برنی کی گرفتاری کے بعدان کی قانونی ٹیم ایف آئی اے دفترپہنچی جہاں ان کے وکیل قادرحسین نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی انکو امریکا سے واپسی پرگرفتار کرلیا گیا ہے، ہم یہاں انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل پہنچے مگرصارم برنی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ہے، واضح رہے کہ صارم برنی نے کچھ روزقبل امریکا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پراپنی ذات سے متعلق کی گئی تنقید کا بھرپورجواب دینے کا اعلان کیا تھا۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے صارم برنی کے خلاف پہلی ایف آئی آر 26/2024 درج کرلی، صارم برنی پر پہلے مقدمے میں نومولود حیا نامی بچی کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، صارم برنی نے گزشتہ ایک سال میں بیس نومولود بچوں کو امریکا میں گود لینے کے نام پر اسمگل کیا۔
امریکا بھیجے گئے بچوں میں پندرہ سے ذائد لڑکیاں ہیں، صارم برنی کو پہلے مقدمے میں آج عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا،صارم برنی کے حوالے امریکا تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کررہے ہیں، صارم برنی کی جانب سے امریکہ منتقل کیے گئیے بچوں کا ریکارڈ سفارت خانے سے ایف آئی اے حکام کو فراہم کیا گیا۔
ٹرسٹ کی دستاویزات میں صارم برنی کے ساتھ انکی اہلیہ بھی بینفشری ہیں، دستاویزات کی سندھ حکومت سے تصدیق کے بعد صارم برنی کی اہلیہ عالیہ کو بھی مقدمے میں نامزد کیا جاسکتا ہے، صارم برنی نے جو آخری بچی حیا امریکا بھیجی وہ مبینہ طور پر اسکے والدین سے دس لاکھ میں خریدی گئی تھی، بچی کی خریداری میں صارم برنی کی ایک سے زائد افراد نے معاونت کی۔
بچی کے والدین انتہائی غریب ہیں انکا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے، صارم برنی پر مزید بچوں کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید مقدمات درج کیے جائیں گے، صارم برنی کو انکے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران امریکی حکام سرویلنس میں رکھا تھا اور ان سے دو بار پوچھ گچھ کی تھی ،گرفتاری کے بعد صارم برنی نے اپنے ابتدائی بیان میں غلطی کو تسلیم کیا ہے۔