باپ بیٹے نے مل کر دنیا کا تیز ترین ڈرون بنا لیا
پیریگرین 2 ڈرون 3d پرنٹڈ، کاربن فائبر، بیٹری سے چلنے والا ریموٹ کنٹرول ڈرون ہے
جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹے کی ٹیم نے 298.47 میل فی گھنٹہ کی رفتار والا دنیا کا تیز ترین ڈرون تیار کیا ہے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق، کیپ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے لیوک بیل اور ان کے والد مائیک نے اپنے تیار کردہ ڈرون کو Peregreen 2 کا نام دیا ہے۔ اس سے قبل بنائے گئے پہلے کے ماڈل کا نام Peregreen 1 تھا جس کی رفتار 247 میل فی گھنٹہ تھی۔
پیریگرین 2 ڈرون 3d پرنٹڈ، کاربن فائبر، بیٹری سے چلنے والا ریموٹ کنٹرول ڈرون ہے۔ دونوں باپ بیٹے نے اسے کنٹرول کرنے کے لیے ایرو تھرمل انجینئر کرس روسر کی بھی مدد حاصل کی۔
ریکارڈ بنانے کیلئے دونوں نے ڈرون کو دو مخالف سمتوں میں اڑایا جس میں ڈرون کی سمت شناسی کی صلاحیت کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ ڈرون 317 میل فی گھنٹہ کی اصل ٹاپ اسپیڈ تک پہنچا جبکہ اوسطاً رفتار 298.47 میل فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔
والد مائیک بیل پیشے کے لحاظ سے ایک معمار ہیں جنہوں نے Mbombela اسٹیڈیم کو ڈیزائن کیا تھا جہاں 2010 کا فیفا ورلڈ کپ ہوا تھا۔ مائیک کے بیٹے لیوک سونی کمپنی کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق، کیپ ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے لیوک بیل اور ان کے والد مائیک نے اپنے تیار کردہ ڈرون کو Peregreen 2 کا نام دیا ہے۔ اس سے قبل بنائے گئے پہلے کے ماڈل کا نام Peregreen 1 تھا جس کی رفتار 247 میل فی گھنٹہ تھی۔
پیریگرین 2 ڈرون 3d پرنٹڈ، کاربن فائبر، بیٹری سے چلنے والا ریموٹ کنٹرول ڈرون ہے۔ دونوں باپ بیٹے نے اسے کنٹرول کرنے کے لیے ایرو تھرمل انجینئر کرس روسر کی بھی مدد حاصل کی۔
ریکارڈ بنانے کیلئے دونوں نے ڈرون کو دو مخالف سمتوں میں اڑایا جس میں ڈرون کی سمت شناسی کی صلاحیت کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ ڈرون 317 میل فی گھنٹہ کی اصل ٹاپ اسپیڈ تک پہنچا جبکہ اوسطاً رفتار 298.47 میل فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔
والد مائیک بیل پیشے کے لحاظ سے ایک معمار ہیں جنہوں نے Mbombela اسٹیڈیم کو ڈیزائن کیا تھا جہاں 2010 کا فیفا ورلڈ کپ ہوا تھا۔ مائیک کے بیٹے لیوک سونی کمپنی کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں۔