سات باتیں۔۔ جن پر توجہ آپ کے حسن کے لئے مفید ہوگی
ماضی میں خواتین اپنے حسن کے لئے دودھ، گلاب اور دیگر اشیا استعمال کرتی تھیں لیکن اب کریموں کا استعمال بڑھ گیا ہے
خوب صورت نظر آنا صنف نازک کی اولین خواہش رہی ہے۔ گزرے وقتوں میں خواتین دودھ، گلاب اور دیگر دیسی اشیا اپنے حسن میں اضافے کے لیے استعمال کرتی تھیں۔ آج کل اس کے بہ جائے مختلف کریموں کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ اینٹی ایجنگ کریمیں استعمال کرنے کا رواج بے حد عام ہوتا چلا جا رہا ہے۔ مختلف اقسام کی چہرے کی کریم، آنکھوں کی کریم، موئسچرائزر، کلینزر وغیرہ، لیکن پھر بھی بیش تر خواتین چہرے پر جھریوں، آنکھوں کے گرد جھریاں، رنگت کی سیاہی کی شکایت کرتی نظر آتی ہیں، جس کی وجہ ناقص غذا اور غیر منظم اندازِ زندگی ہے۔
ذہنی دبائو بھی خواتین کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دیتا ہے۔ یوں تو یہ مسائل ہر ایک کے ساتھ ہوتے ہیں، لیکن نازک طبع خواتین پر زیادہ محسوس ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی عمر سے بڑی نظر آنے لگتی ہیں۔ اگر ہم ان چیزوں پر روک لگانا چاہتے ہیں، تو اس کے لیے پہلے ہمیںچند چھوٹی چھوٹی باتوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا، جس کے بعد ہم کم عمر اور حسین نظر آسکتے ہیں۔ حسن کو دوبالا کرنے والے ٹوٹکے بھی اسی وقت ہی زیادہ کارگر اور موثر ہوں گے جب ہم ہم ان سات باتوں کو خیال رکھیں گے، کیوں کہ یہ باتیں ہمارے حسن کی بنیاد پائیدار بناتی ہیں۔
1۔ سات سے آٹھ گھنٹے کی پرسکون نیند صرف صحت ہی نہیں، بلکہ حسن کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ رات گئے تک کمپیوٹر اور ٹی وی کے آگے بیٹھے رہنایا امتحانات کی تیاری یا دفاتری امور کی انجام دہی اس ضمن میں خاصے مضر اثرات مرتب کرتی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کے فوری اثرات میں چہرے پر جھریوں، رنگت کی سیاہی، وزن میں زیادتی یا کمی ایسے اسباب ہیں جو وقت سے پہلے آپ کو بوڑھا کر دیتے ہیں۔ اس لیے صرف نیند نہیں، بلکہ ہمیں پرسکون نیند درکار ہوتی ہے، جس میں ہم خوب گہری نیند لیں اور جب بیدار ہوں تو ہماری ساری تھکن اتر چکی ہو۔
2۔ روز مرہ کے کٹھن معمولات اکثر ہماری مجبوری ہوتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہمیں کچھ نہ کچھ وقت اپنے لیے بھی ضرور نکالنا چاہیے۔ چاہے یہ وقت اتنا ہی کیوں نہ ہو کہ ہم کچھ دیر کے لیے اپنے ذہن کو کسی دوسری طرف ہی لے جائیں۔ ذہنی اور جسمانی سکون ہمارے حسن سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔
3۔کچھ خواتین نیند بھگانے کے لیے بغیر دودھ کی کافی (بلیک کافی) پینے لگتی ہیں۔ بلیک کافی سات سے دس دن میں آپ کا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے، لیکن اس کا مسلسل استعمال آپ کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار کر دیتا ہے۔ جس سے آپ کا چہرہ سب سے پہلے متاثر ہوتا ہے اور ہم آگاہ بھی نہیں ہوتے کہ اس کی وجہ دراصل ہے کیا۔
4۔ زندگی کی تیز رفتاری میں ہم ناشتا نظر انداز کر جاتے ہیں اور نہیں جانتے کہ یہ ہم کتنا غلط کر رہے ہیں۔ صحت مند زندگی کے لیے متوازن ناشتا ناگزیر ہے۔ اگر آپ وزن گھٹا رہی ہیں، تب بھی آپ ناشتا نظر انداز نہیں کر سکتیں۔
5۔ آج کل کے دورمیں ہر فرد ہی ذہنی دبائو کا رونا روتا ہوا نظر آتا ہے۔ یہ دبائو ایک طرف یہ اعصاب پر مسلط ہوکر سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو سلب کر لیتا ہے، تودوسری طرف جسمانی عوارض کا باعث بھی بنتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہر وقت چہرے پر تنائو اور پریشانی کی کیفیت ہمارے سارے میک اپ کا اثر زائل کر دیتی ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ مسکراتا چہرہ کسی بھی میک اپ سے زیادہ بہتر تاثر دیتا ہے۔
6۔ اکثر ملازمت پیشہ خواتین یا طالبات بازار کے کھانوں کی عادی ہو جاتی ہیں۔ صفائی کا خیال نہ رکھنے کے باعث بیماریوں کے خطرات کے ساتھ اس میں ہماری غذائی ضروریات کا توازن بھی نہیں ہوتا۔ اس لیے بہتر ہے دوپہر میں کوئی پھل، سلاد، چنے اور مکئی کے دانے وغیرہ کھا لیے جائیں۔
7۔ رات کا کھانا گھر والوں کے ساتھ مل کر کھائیں۔ بس یہ کوشش کریں کہ کھانا سونے سے تین گھنٹے قبل کھایا جائے۔ ساتھ ہی دسترخوان پر ہلکی پھلکی گفتگو اور تبادلہ خیال بھی کریں۔ خوش گوار ماحول کی یہ سماجی نشست ہمیں نفیساتی طور پر ایک سکون عطا کرے گی، جو کہ ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔
اگر آپ ان تجاویز پر عمل کریں گی، تو اس سے آپ کی نہ صرف صحت برقرار رہے گی، بلکہ یہ چیز آپ کی جلد اور حسن کی زیادہ پختگی سے حفاظت کرے گی۔
ذہنی دبائو بھی خواتین کو وقت سے پہلے بوڑھا کر دیتا ہے۔ یوں تو یہ مسائل ہر ایک کے ساتھ ہوتے ہیں، لیکن نازک طبع خواتین پر زیادہ محسوس ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی عمر سے بڑی نظر آنے لگتی ہیں۔ اگر ہم ان چیزوں پر روک لگانا چاہتے ہیں، تو اس کے لیے پہلے ہمیںچند چھوٹی چھوٹی باتوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا، جس کے بعد ہم کم عمر اور حسین نظر آسکتے ہیں۔ حسن کو دوبالا کرنے والے ٹوٹکے بھی اسی وقت ہی زیادہ کارگر اور موثر ہوں گے جب ہم ہم ان سات باتوں کو خیال رکھیں گے، کیوں کہ یہ باتیں ہمارے حسن کی بنیاد پائیدار بناتی ہیں۔
1۔ سات سے آٹھ گھنٹے کی پرسکون نیند صرف صحت ہی نہیں، بلکہ حسن کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ رات گئے تک کمپیوٹر اور ٹی وی کے آگے بیٹھے رہنایا امتحانات کی تیاری یا دفاتری امور کی انجام دہی اس ضمن میں خاصے مضر اثرات مرتب کرتی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کے فوری اثرات میں چہرے پر جھریوں، رنگت کی سیاہی، وزن میں زیادتی یا کمی ایسے اسباب ہیں جو وقت سے پہلے آپ کو بوڑھا کر دیتے ہیں۔ اس لیے صرف نیند نہیں، بلکہ ہمیں پرسکون نیند درکار ہوتی ہے، جس میں ہم خوب گہری نیند لیں اور جب بیدار ہوں تو ہماری ساری تھکن اتر چکی ہو۔
2۔ روز مرہ کے کٹھن معمولات اکثر ہماری مجبوری ہوتے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہمیں کچھ نہ کچھ وقت اپنے لیے بھی ضرور نکالنا چاہیے۔ چاہے یہ وقت اتنا ہی کیوں نہ ہو کہ ہم کچھ دیر کے لیے اپنے ذہن کو کسی دوسری طرف ہی لے جائیں۔ ذہنی اور جسمانی سکون ہمارے حسن سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔
3۔کچھ خواتین نیند بھگانے کے لیے بغیر دودھ کی کافی (بلیک کافی) پینے لگتی ہیں۔ بلیک کافی سات سے دس دن میں آپ کا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے، لیکن اس کا مسلسل استعمال آپ کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار کر دیتا ہے۔ جس سے آپ کا چہرہ سب سے پہلے متاثر ہوتا ہے اور ہم آگاہ بھی نہیں ہوتے کہ اس کی وجہ دراصل ہے کیا۔
4۔ زندگی کی تیز رفتاری میں ہم ناشتا نظر انداز کر جاتے ہیں اور نہیں جانتے کہ یہ ہم کتنا غلط کر رہے ہیں۔ صحت مند زندگی کے لیے متوازن ناشتا ناگزیر ہے۔ اگر آپ وزن گھٹا رہی ہیں، تب بھی آپ ناشتا نظر انداز نہیں کر سکتیں۔
5۔ آج کل کے دورمیں ہر فرد ہی ذہنی دبائو کا رونا روتا ہوا نظر آتا ہے۔ یہ دبائو ایک طرف یہ اعصاب پر مسلط ہوکر سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو سلب کر لیتا ہے، تودوسری طرف جسمانی عوارض کا باعث بھی بنتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہر وقت چہرے پر تنائو اور پریشانی کی کیفیت ہمارے سارے میک اپ کا اثر زائل کر دیتی ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ مسکراتا چہرہ کسی بھی میک اپ سے زیادہ بہتر تاثر دیتا ہے۔
6۔ اکثر ملازمت پیشہ خواتین یا طالبات بازار کے کھانوں کی عادی ہو جاتی ہیں۔ صفائی کا خیال نہ رکھنے کے باعث بیماریوں کے خطرات کے ساتھ اس میں ہماری غذائی ضروریات کا توازن بھی نہیں ہوتا۔ اس لیے بہتر ہے دوپہر میں کوئی پھل، سلاد، چنے اور مکئی کے دانے وغیرہ کھا لیے جائیں۔
7۔ رات کا کھانا گھر والوں کے ساتھ مل کر کھائیں۔ بس یہ کوشش کریں کہ کھانا سونے سے تین گھنٹے قبل کھایا جائے۔ ساتھ ہی دسترخوان پر ہلکی پھلکی گفتگو اور تبادلہ خیال بھی کریں۔ خوش گوار ماحول کی یہ سماجی نشست ہمیں نفیساتی طور پر ایک سکون عطا کرے گی، جو کہ ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔
اگر آپ ان تجاویز پر عمل کریں گی، تو اس سے آپ کی نہ صرف صحت برقرار رہے گی، بلکہ یہ چیز آپ کی جلد اور حسن کی زیادہ پختگی سے حفاظت کرے گی۔