کراچی میں صرف اسٹریٹ کرائم نہیں بلکہ دہشت گردی ہو رہی ہے امیر جماعت اسلامی
کراچی کی عوام نے تمام پارٹیوں کو باہر پھینکا تو اسٹیبلشمنٹ دوبارہ لے آئی، حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کراچی میں صرف اسٹریٹ کرائم نہیں بلکہ دہشت گردی ہو رہی ہے، گزشتہ کچھ عرصے میں 80 نوجوان قتل کر دیے گئے۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر کراچی میں خوف وہراس کی ایک کیفیت ہے جہاں نوجوانوں کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا جا رہا ہے، کراچی ملکی معیشت کا حب ہے لیکن سیاستدان اور حکومتیں اس شہر کو تسلیم نہیں کرتیں۔ ایک سال میں موبائل، موٹر سائیکل چھیننے کے 90 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، کراچی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اگر اس میں امن و امان قائم کیا جائے تو ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم جو ہر اقتدار میں ہوتی ہے اس نے نسلوں کو برباد کر دیا، ن لیگ مینڈیٹ کے نام پر حکومت بنی وہ بھی کراچی اسٹریٹ کرائم کی ذمہ داری نہیں لیتی۔ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیوایم فارم 47 کی پیداوار ہیں، جنہوں نے انہیں سیٹیں دیں انہوں نے ملک اور قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ آرمی چیف کراچی گئے تو واضح اعلان کیا کہ سسٹم پر ہاتھ ڈالیں گے لیکن پھر بھی قبضہ ہو رہے ہیں، ریونیو اور کرپشن کا دھندہ ہے، پھر وہی سسٹم فارم 47 سے دوبارہ آگیا، کراچی میں عوام کی آواز کوئی نہیں بنتا لیکن ہم ان کی آواز ملک بھر میں اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز کو آئے 35 سال ہوگئے، پولیس کا نظام ٹھیک نہ ہوا تو پھر کس سے سوال کریں اور نوجوان اسی طرح مرتے رہیں گے۔ کراچی والوں کو سرکاری ملازمت نہیں ملتی، پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے کی جان محفوظ نہیں ہے تو پھر وہ باہر بھیج دیتے ہیں، رینجرز و پولیس اپنا کردار ادا کریں اپنی صفوں سے کالی بھیڑیں نکالیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹو جس نے رجیم تبدیل کی سندھ ہاؤس میں منڈی لگائی تھی، ایم کیو ایم کو 15 قومی اسمبلی سیٹیں دیں اور جس نے دی اس نے قوم سے دشمنی کی، کراچی کی عوام نے تمام پارٹیوں کو باہر پھینکا تو اسٹیبلشمنٹ دوبارہ لے آئی، عوام کی رائے کو پامال کیا گیا، ریاست کا مطلب عوام ہے ریاست کا مطلب ادارہ یا فوج نہیں ہے۔
بھارت کے حالیہ انتخابات پر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بھارتی عوام نے حالیہ انتخابات میں مودی کے متشدد اور اسلام مخالف بیانے کو مسترد کر دیا ہے، مودی کو ایودھیا میں شکست ہوئی ہے جہاں سے اس نے اپنی الیکشن مہم کا آغاز کیا تھا۔ نریندر مودی سے بھارتی لوگ نہیں بلکہ پاکستانی حکمران طبقہ تو سرنڈر کر چکا ہے، بھارت کو حکمرانوں نے کھلی چھٹی دے رکھی ہے جس وجہ سے کشمیر میں 370-35A لگا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر سے عملا مودی نے کہا ہم انتہا پسندی کو فروغ دیں گے، مودی سمجھتا تھا کہ انتہا پسندی سے قوم انہیں اکثریت دے دیں گے تو بھارتی لوگوں نے انتہا پسندی کو مسترد کر دیا، مودی اپنی حکومت کو برقرار نہیں رکھ سکے گا یہ سبق انتہا پسندوں کے لیے ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جنرل باجوہ کے دور میں کشمیر کی سودے بازی ہوئی، افواج پاکستان کشمیر پر وضاحت دے کہ حقیقت کیا ہے؟ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے کشمیری تو پاکستانی پرچم میں دفن کرتے ہیں لیکن جنرل باجوہ کی سودے بازی سے کشمیریوں کو تکلیف ہوئی، وزارت خارجہ و آرمی کی جانب سے کشمیر پر واضح بات آنی چاہیے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کو حکمت عملی طے کرنا ہوگی کہ بھارت کی بالادستی امریکی بالادستی ہے تاکہ چین اور پاکستان کو دبایا جائے۔
پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جاگیر دار چھوٹے کسان کو حقوق سے محروم رکھتے ہیں، 13ہزار ٹن گندم خراب ہو چکی ہے جس کی نیلامی ہو رہی ہے، ایک بلین ڈالر کی گندم کیوں خریدی جب ضرورت ہی نہیں تھی۔ خاندان کی حکومت ہے چچا وزیراعظم اور بھتیجی وزیر اعلیٰ، پہلے کہا کسان کو سبسڈی دیں گے اب کہتے قرض دیں گے، پاکستان کی نیشنل فوڈ سکیورٹی کا کسان کی گندم خریدنے سے تعلق نہیں ہونا چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے سستا آٹا فراہم کرے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کہاں چل رہی ہے یہ تو دھکے کھا کھا کر چل رہی ہے، قوم کو عزت دیں، اقتدار چھوڑ دیں آئینی پوزیشن پر آئیں اور کمیشن بناکر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیں جس کا مینڈیٹ ہوا سے دے دیں۔ نوازشریف قوم سے معافی مانگیں کہیں کہ ہم سے غلطی ہوگئی اور اقتدار چھوڑ دیں، جعلی فارم سے ن لیگ جیتی ہے دونوں بھائی رائٹ لیفٹ کرتے رہتے ہیں۔