پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی اسلام آباد آمد سے قبل حکومت نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی اورجڑواں شہروں میں موبائل فون سروس بند کرتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کردی ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری کینیڈا سے براستہ لندن اور دبئی صبح 7 بجے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اسلام آباد پہنچے گے جبکہ ان کی آمد کے موقع پر عوامی تحریک کے سینکڑوں کارکنان ان کا استقبال کرنے ایئرپورٹ پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا جبکہ موبائل فون سروس بھی دوپہر 12 بجے تک بند رہے گی، ایئرپورٹ روڈ، گریسی لائن اور عسکری 8 کے علاقے موبائل سگنل سے محروم رہیں گے۔
وفاقی وزارت داخلہ نے ایئرپورٹ سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے لئے ایئرپورٹ جانے والے تمام راستے سیل کردیئے جبکہ غیر متعلقہ افرادکے ایئرپورٹ جانے پرپابندی ہوگی اور ٹکٹ دکھا کر ہی مسافروں کو ایئرپورٹ کی جانب جانے کی اجازت دی جائے گی، فضائی اڈے کے راستوں میں پانی کی سبیلیں اور ٹھیلے لگانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ دوسری جانب حکام نے اسلام آباد جانے والی موٹروے کو ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے مکمل طور پر بند کردیا جبکہ فیض آباد انٹرچینچ کو بھی چاروں اطراف سے کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ ادھر کارکنوں کی آمد کے خدشہ کے پیش نظر حکام کی جانب سے مری روڈ اور جہلم روڈ سمیت دیگر اہم شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کی کشیدہ صورتحال کے باعث وفاقی اردو یونیورسٹی اور قائداعظم یونیورسٹی آج بند رہے گی جبکہ گجرات یونیورسٹی میں آج اور کل ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیے گئے جن کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔