وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین جیسی دوستی کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے، ہمیں ترقی کے لیے چین کی جدوجہد سے سیکھنا چاہیے۔
پاک چائنا فرینڈشپ اینڈ بزنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین کی پیداواری صلاحیت سے پوری دنیا واقف ہے، چین نے مختصر ترین وقت میں جتنی تیز رفتاری کے ساتھ ترقی کی منازل طے کی ہیں، یہ ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں چین کی جدوجہد سے سیکھنا چاہیے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاک چائنا فرینڈشپ اینڈ بزنس کی تقریب سے خطاب کرنا میں اپنے لیے اعزاز سمجھتا ہوں۔ میں نے 1981ء میں پہلی مرتبہ چین کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سہولیات پیدا کررہی ہے۔ چین میں سینٹرلائزڈ پلاننگ سسٹم ہے، چین نے قلیل عرصے میں ترقی کی جو منازل طے کی ہیں، ان تجربات سے پاکستان کو بھی فائدہ اٹھانا چاہیے اور ہم اس سے استفادہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی باشندوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو ہم خود سے زیادہ تحفظ دیں گے۔ آج کی دنیا چین کے بغیر ایک قدم بھی آگے نہیں چل سکتی۔ چینی مصنوعات کی دنیا بھر میں مانگ ہے۔ چین کی سالانہ تجارت کا حجم کھربوں ڈالر کا ہے جب کہ پاکستان کی سالانہ تجارت کا حجم 30 سے 40 ارب ڈالر کے درمیان ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین کا آئی ٹی اور اے آئی ٹیکنالوجی کے میدان میں بہت بلند مقام ہے۔ چین اور پاکستان کا اسپیس پروگرام میں باہمی تعاون شاندار ہے۔