پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مندی 74000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح گرگئی
مندی کے سبب 53.33فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں، سرمایہ کاروں کے مزید 59ارب 92کروڑ 27لاکھ 22ہزار 26روپے ڈوب گئے
پاکستان اسٹاک ایکس چینج مندی کا شکار ہوئی ہے اور اس کی 74000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نئے وفاقی بجٹ میں میوچل فنڈز، انشورنس پراڈکٹس پر انکم ٹیکس کی چھوٹ ختم ہونے، بانڈز اور اسٹاکس پر انکم ٹیکس اور کیپیٹل گین ٹیکس کو ذاتی یا کارپوریٹ آمدنی کے مساوی کرنے کی زیرگردش اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو مسلسل چوتھے دن بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 74 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔ مندی کے سبب 53.33 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 59ارب 92کروڑ 27لاکھ 22ہزار 26روپے ڈوب گئے۔
وزیراعظم کے دورہ چین سے وابستہ مثبت توقعات پر کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا اور ایک موقع پر 451پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن نئے وفاقی بجٹ پر تحفظات اور عالمی معاہدوں کے تحت متفقہ اشیاء کے علاوہ دیگر تمام اشیاء پر جی ایس ٹی کی چھوٹ ختم ہونے سمیت دیگر زیرگردش منفی خبروں سے سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی جس سے ایک موقع پر 374پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 356.50 پوائنٹس کی کمی سے 73862.93 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 88.08 پوائنٹس کی کمی سے 23691.27 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 343.30پوائنٹس کی کمی سے 122478.75پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 189.10 پوائنٹس کی کمی سے 33977.82 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی بہ نسبت 1.20فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35کروڑ 27 لاکھ 38ہزار 992 حصص کے سودے ہوئے، جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 450 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 134 کے بھاؤ میں اضافہ 249 کے داموں میں کمی اور 67 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 14.98روپے بڑھ کر 435.12 روپے اور سیفائر ٹیکسٹائل کے بھاؤ 13.26روپے بڑھ کر 1292.72روپے ہوگئے جبکہ سازگار انجینئرنگ ورکس کے بھاؤ 52.72روپے گھٹ کر 787.49روپے اور سروس انڈسٹریز کے بھاؤ 45.50 روپے گھٹ کر 929.74روپے ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نئے وفاقی بجٹ میں میوچل فنڈز، انشورنس پراڈکٹس پر انکم ٹیکس کی چھوٹ ختم ہونے، بانڈز اور اسٹاکس پر انکم ٹیکس اور کیپیٹل گین ٹیکس کو ذاتی یا کارپوریٹ آمدنی کے مساوی کرنے کی زیرگردش اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو مسلسل چوتھے دن بھی اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 74 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی۔ مندی کے سبب 53.33 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 59ارب 92کروڑ 27لاکھ 22ہزار 26روپے ڈوب گئے۔
وزیراعظم کے دورہ چین سے وابستہ مثبت توقعات پر کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا اور ایک موقع پر 451پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن نئے وفاقی بجٹ پر تحفظات اور عالمی معاہدوں کے تحت متفقہ اشیاء کے علاوہ دیگر تمام اشیاء پر جی ایس ٹی کی چھوٹ ختم ہونے سمیت دیگر زیرگردش منفی خبروں سے سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی جس سے ایک موقع پر 374پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی۔
نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 356.50 پوائنٹس کی کمی سے 73862.93 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای 30 انڈیکس 88.08 پوائنٹس کی کمی سے 23691.27 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 343.30پوائنٹس کی کمی سے 122478.75پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 189.10 پوائنٹس کی کمی سے 33977.82 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی بہ نسبت 1.20فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 35کروڑ 27 لاکھ 38ہزار 992 حصص کے سودے ہوئے، جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 450 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 134 کے بھاؤ میں اضافہ 249 کے داموں میں کمی اور 67 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہال مارک کمپنی لمیٹڈ کے بھاؤ 14.98روپے بڑھ کر 435.12 روپے اور سیفائر ٹیکسٹائل کے بھاؤ 13.26روپے بڑھ کر 1292.72روپے ہوگئے جبکہ سازگار انجینئرنگ ورکس کے بھاؤ 52.72روپے گھٹ کر 787.49روپے اور سروس انڈسٹریز کے بھاؤ 45.50 روپے گھٹ کر 929.74روپے ہوگئے۔