غزہ میں 90 فیصد بچے بنیادی غذائی ضروریات سے محروم ہیں یونیسیف

فروی میں 65 فیصد سے زائد بچے ایسے تھے جوغذایت سے بھرپور کھانے سے محروم رہے، یونیسیف

فوٹو فائل

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں جاری جنگ کے دوران بچوں کو درپیش انتہائی خطرناک صورت حال سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں 90 فیصد بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ غزہ میں گزشتہ برس اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں سے تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ہر10 میں سے ایک بچہ دو سے زیادہ دن پرانا کھانے پر مجبورہے۔


یونیسیف کے مطابق فروی میں 65 فیصد سے زائد بچے ایسے تھے جوغذایت سے بھرپور کھانے سے محروم رہے۔

دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اسرائیل پر بےجا الزام عائد کررہا ہے کہ اس نے غزہ میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیردی ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے۔

یونیسیف کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں کھانے اور غذائی اجناس کی فراہمی بھی معطل ہوگئی جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
Load Next Story