الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججوں کی تعیناتی نیب ریمانڈ 40 روز کرنے کے آرڈیننسز پیش

وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن آرڈیننس 2024 اور نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 بطور ضمنی ایجنڈا پیش کیا


June 06, 2024
اعظم نذیر تارڑ نے آرڈیننسز پیش کردیے—فوٹو: فائل

حکومت نے الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججوں کی تعیناتی پر مبنی الیکشن آرڈیننس 2024 اور قومی احتساب بیورو (نیب) کا ریمانڈ 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کرنے کا نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 قومی اسمبلی میں پیش کردیا جبکہ اپوزیشن نے مخالفت کرتے ہوئے نونو کے نعرے لگائے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن آرڈیننس 2024 اور نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 بطور ضمنی ایجنڈا پیش کیا، جس کی حکومتی ارکان نے حمایت کی جبکہ اپوزیشن ارکان نے مخالفت کی۔

سنی اتحاد کونسل کے رکن ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ کل تک وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ کہتے تھے کہ قتل کا ریمانڈ 14 روز ہونا چاہیے تو اب نیب کا ریمانڈ 90 روز کیوں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن آرڈیننس میں بھی فارم 47 والوں کو بچانے کے لیے الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ جج لگائے جا رہے ہیں، کل تک یہی حکومت ریٹائرڈ ججوں کو لگانے کے خلاف قانون سازی کررہی تھی۔

وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں تمام جماعتوں نے دستخط کیے تھے، اسی کے مطابق آرڈیننس لائے ہیں اگر ایسا ریکارڈ سے ثابت نہ ہوتو وہ وزارت سے استعفی دینے کوتیار ہیں۔

اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے وزیر پارلیمانی امور کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں اتفاق اپنی جگہ ہوگا مگر اس ایکٹ میں 5 اگست 2023کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت نے ترمیم کردی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے ترمیم کی تھی کہ ریٹائرڈ ججوں کو الیکشن ٹریبونلز میں نہیں لگایا جائے گا یہ قانون اسی طرح تاحال ہے پھر یہ جاوید جبار کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے تخم آرڈیننس میں 120 روز کی توسیع کی تحریک بھی پیش کی، اس پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ جب 120 روز مکمل نہیں ہوئے تو آرڈیننس توسیع کے لیے کیسے پیش کردیا گیا۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اگر 120 روز گزر جاتے تو آرڈیننس ختم ہوجاتا، اسپیکر سردار ایازصادق نے وزیر پارلیمانی امور کے مؤقف کی تائید کی اور تینوں آرڈیننسز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں