ہفتہ وار بھرپور ورزش ہائی بلڈ پریشر مریضوں کیلئے فائدہ مند
تحقیق ’جرنل آف الزائمر ایسوسی ایشن‘ میں شائع ہوئی ہے جس میں ماہرین نے 9،300 افراد کا مطالعہ کیا
ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار بھرپور ورزش کرنے سے ایسے افراد میں ڈیمنشیا کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جو کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہوں۔
امریکی میڈیا کے مطابق 'جرنل آف الزائمر ایسوسی ایشن' میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے 9،300 افراد کا مطالعہ کیا جس میں انہوں نے پایا کہ جن لوگوں نے ہر ہفتے بھرپور جسمانی سرگرمی میں حصہ لیا، ان میں ہائی بلڈ پریشر کے باوجود ذہنی صلاحیتوں اور ڈیمنشیا کی شرح کم دیکھی گئی۔
بھرپور جسمانی سرگرمی میں بالائی جانب پیدل چڑھائی، دوڑنا، تیز سائیکل چلانا، تیراکی، رسی کودنا اور باغبانی کے کام وغیرہ شامل ہیں۔
ریاست کیرولینا میں ویک فاریسٹ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں انٹرنل میڈیس کے اسسٹنٹ پروفیسر اور سرکردہ محقق، ڈاکٹر رچرڈ کازبوے کا کہنا تھا کہ کلینیکل ٹرائل میں ہمیں معلوم ہوا کہ جسمانی ورزش فٹنس کے علاوہ بہت سے فوائد فراہم کرتی ہے جس میں بلڈ پریشر کو کم کرنا، مجموعی صحت کو بہتر کرنا اور دل کی صحت اور ذہنی صلاحیتوں کی خرابی کو موخر کرنا شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا مطالعہ اس اہم نکتے کی طرف لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ مذکورہ بالا ان تمام فوائد کو حاصل کرنے کے لیے کتنی ورزش کی ضرورت ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 'جرنل آف الزائمر ایسوسی ایشن' میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے 9،300 افراد کا مطالعہ کیا جس میں انہوں نے پایا کہ جن لوگوں نے ہر ہفتے بھرپور جسمانی سرگرمی میں حصہ لیا، ان میں ہائی بلڈ پریشر کے باوجود ذہنی صلاحیتوں اور ڈیمنشیا کی شرح کم دیکھی گئی۔
بھرپور جسمانی سرگرمی میں بالائی جانب پیدل چڑھائی، دوڑنا، تیز سائیکل چلانا، تیراکی، رسی کودنا اور باغبانی کے کام وغیرہ شامل ہیں۔
ریاست کیرولینا میں ویک فاریسٹ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں انٹرنل میڈیس کے اسسٹنٹ پروفیسر اور سرکردہ محقق، ڈاکٹر رچرڈ کازبوے کا کہنا تھا کہ کلینیکل ٹرائل میں ہمیں معلوم ہوا کہ جسمانی ورزش فٹنس کے علاوہ بہت سے فوائد فراہم کرتی ہے جس میں بلڈ پریشر کو کم کرنا، مجموعی صحت کو بہتر کرنا اور دل کی صحت اور ذہنی صلاحیتوں کی خرابی کو موخر کرنا شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیا مطالعہ اس اہم نکتے کی طرف لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ مذکورہ بالا ان تمام فوائد کو حاصل کرنے کے لیے کتنی ورزش کی ضرورت ہے۔