حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان مذکرات ناکام
طاہر القادری نے اپنا پاسپورٹ امیگریشن حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔
ISLAMABAD:
حکومت کی جانب سے ڈاکٹر طاہر القادری کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طیارے سے باہر لانے کے لئے کئے جانے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفر الحق کی قیادت میں 4 رکنی حکومتی کمیٹی کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو طیارے سے باہر لانے کے لئے مذاکرات کئے گئے جو ناکام ہو گئے۔ راجہ ظفر الحق نے علامہ طاہر القادری کو متعدد بار اپنا پاسپورٹ حکام کے حوالے کرنے کا کہا لیکن طاہر القادری نے اپنا پاسپورٹ امیگریشن حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔ حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد جہاز سے 2 غیر ملکیوں سمیت 7 مسافر باہر آگئے اور اب براستہ روڈ اسلام آباد جائیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پہلے بھی حکومت نے ان کے ساتھ دھوکا کیا تھا اور آج بھی ان کا طیارہ اسلام آباد کے بجائے لاہور ایئرپورٹ پر اتار کر ان کے ساتھ دھوکا کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک فوج کا کوئی اعلیٰ سطح کا افسر مذاکرات کے لئے نہیں آتا اس وقت تک طیارے سے باہر نہیں آئوں گا، اگر لاہور ایئرپورٹ سے سے ہی اپنے گھرجانا پڑا تو پرانے ٹرمینل سے نہیں بلکہ نئے ٹرمینل سے اپنے کارکنوں کے ہمراہ رنگ روڈ سے القادری ہاؤس کے لئے روانہ ہوں گا۔
واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا طیارہ دبئی سے اسلام پہنچا تو اس کا رخ بے نظیر انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا اور طیارے نے 9 بج کر 35 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تاہم ڈاکٹر طاہر القادری نے طیارے سے باہجر آنے سے انکار کر دیا۔
حکومت کی جانب سے ڈاکٹر طاہر القادری کو علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طیارے سے باہر لانے کے لئے کئے جانے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفر الحق کی قیادت میں 4 رکنی حکومتی کمیٹی کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو طیارے سے باہر لانے کے لئے مذاکرات کئے گئے جو ناکام ہو گئے۔ راجہ ظفر الحق نے علامہ طاہر القادری کو متعدد بار اپنا پاسپورٹ حکام کے حوالے کرنے کا کہا لیکن طاہر القادری نے اپنا پاسپورٹ امیگریشن حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔ حکومت اور ڈاکٹر طاہر القادری کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد جہاز سے 2 غیر ملکیوں سمیت 7 مسافر باہر آگئے اور اب براستہ روڈ اسلام آباد جائیں گے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پہلے بھی حکومت نے ان کے ساتھ دھوکا کیا تھا اور آج بھی ان کا طیارہ اسلام آباد کے بجائے لاہور ایئرپورٹ پر اتار کر ان کے ساتھ دھوکا کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک فوج کا کوئی اعلیٰ سطح کا افسر مذاکرات کے لئے نہیں آتا اس وقت تک طیارے سے باہر نہیں آئوں گا، اگر لاہور ایئرپورٹ سے سے ہی اپنے گھرجانا پڑا تو پرانے ٹرمینل سے نہیں بلکہ نئے ٹرمینل سے اپنے کارکنوں کے ہمراہ رنگ روڈ سے القادری ہاؤس کے لئے روانہ ہوں گا۔
واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا طیارہ دبئی سے اسلام پہنچا تو اس کا رخ بے نظیر انٹر نیشنل ایئرپورٹ سے لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئرپورٹ کی جانب موڑ دیا گیا اور طیارے نے 9 بج کر 35 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تاہم ڈاکٹر طاہر القادری نے طیارے سے باہجر آنے سے انکار کر دیا۔