ٹی20 ورلڈکپ پاکستان ٹیم کو مسلسل دوسری بدترین شکست بھارت 6 رنز سے کامیاب

بھارت نے پاکستان کو جیت کیلئے صرف 120 رنز کا ہدف دیا تھا جو ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کا کم ترین اسکور تھا


ویب ڈیسک June 10, 2024
فوٹو: آئی سی سی

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سب سے بڑے ٹاکرے میں بھارت نے پاکستان کو 6 رنز سے شکست دے دی۔

نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں گروپ اے کی ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو جیت کیلئے 120 رنز کا ہدف دیا تھا مگر پاکستانی ٹیم بھارت کے آسان ہدف کے تعاقب میں بھی ناکام رہی۔

قومی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز ہی بناسکی۔ ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم تقریباً 14-15 اوورز تک بھارت پر حاوی تھی اور پاکستان کی جیت کے امکانات 90 فیصد سے زائد تھے لیکن پاکستانی بیٹرز مسلسل سست بیٹنگ کی وجہ سے آخری اوورز میں دباؤ کا شکار ہوکر باؤنڈریز لگانا ہی بھول گئے۔

پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارت گروپ اے میں 4 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آگیا۔ پاکستان ٹیم مسلسل دو میچز میں شکستوں کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر چوتھے نمبر پر ہے۔

پاکستان کی اننگز:

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی اننگز کا آغاز بابر اعظم اور محمد رضوان نے کیا، پاکستان کی پہلی وکٹ 26 رنز پر گر گئی، بابراعظم 13 رنز بنانے کے بعد جسپریت بمراہ کی گیند پر سلپ پر کھڑے فیلڈر کو کیچ تھما گئے۔

57 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو دوسرا نقصان عثمان خان کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 13 رنز بناکر اکشر پٹیل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔

پاکستان کی تیسری وکٹ 73 رنز پر گری جب فخر زمان بھی 13 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ انکے بعد بیٹنگ کیلئے آنیوالے شاداب خان صرف 4 رنز ہی بناسکے اور پانڈیا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

افتخار احمد نے 9 گیندیں کھیل کر صرف 5 رنز بنائے، نسیم شاہ 10 اور شاہین آفریدی صفر کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ نے 3 ، ہارڈک پانڈیا نے 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ ارشدیپ سنگھ اور اکشر پٹیل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

بھارت کی اننگز:

پاکستان کیخلاف بھارت کی پوری ٹیم 19 اوورز ہی کھیل سکی اور 119 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

بھارت کی اننگز کا آغاز ویرات کوہلی اور روہت شرما نے کیا جبکہ پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی نے پہلا اوور کرایا۔

بھارت کے صرف تین کھلاڑی ہی ڈبل فگرز میں داخل ہوئے جن میں رشب پنت نے 42، اکشر پٹیل نے 20 اور کپتان روہت شرما نے 13 رنز بنائے۔

حارث رؤف اور نسیم شاہ نے 3، 3، محمد عامر نے 2 اور شاہین آفریدی نے ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔

بھارت کی پہلی وکٹ 12 رنز پر گری جب ویرات کوہلی نسیم شاہ کی گیند پر 4 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ 19 رنز کے مجموعی اسکور پر روہت شرما بھی شاہین آفریدی کی گیند پر 13 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔

بھارت کی تیسری وکٹ 58 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب اکشر پٹیل 20 رنز بنانے کے بعد نسیم شاہ کا شکار بنے، 89 کے مجموعی اسکور پر سوریا کمار یادیو 7 رنز بناکر حارث رؤف کی گیند پر آؤٹ ہوئے، شیوم دوبے صرف تین رنز بنانے کے بعد نسیم شاہ کی گیند پر اُن ہی کو کیچ تھما گئے۔

محمد عامر کے اوور میں 96 کے مجموعی اسکور پر بھارت کی یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گریں، 96 کے مجموعی اسکور پر رشب پنت 42 رنز اور رویندر جڈیجا صفر پر پویلین لوٹ گئے۔

112 کے مجموعی اسکور پر ہارڈک پانڈیا اور جسپریت بمراہ بھی یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوگئے۔ بھارت کی آخری وکٹ 119 کے مجموعی اسکور پر گری جب ارشدیپ سنگھ 9 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔

بارش:

بھارت کی اننگز کے دوران بارش کے باعث پہلا اوور مکمل ہوتے ہی میچ روک دیا گیا تھا جو 9 بجے دوبارہ شروع ہوا، میچ روکے جانے سے قبل بھارت نے ایک اوور میں بغیر کسی نقصان کے 8 رنز بنالیے تھے۔

قبل ازیں بارش کے باعث میچ مقررہ وقت سے تاخیر کا شکار ہوکر 7:30 کے بجائے 8:20 پر شروع ہوا، میچ کا ٹاس بھی بارش کی وجہ سے مقررہ وقت 7:00 بجے سے آدھا گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوا۔

ٹاس:

پاکستان نے بھارت کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کیخلاف میچ میں پاکستان ٹیم میں اعظم خان کی جگہ عماد وسیم کو شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ میں بہترین پرفارم کرنےکی کوشش کریں گے، ماضی ماضی ہے آج کے میچ پر فوکس ہے، بھارت کے خلاف میچ کے لیے بہت حوصلہ ملتا ہے۔

بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ اچھا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ بولرز دفاع کر سکیں، یہاں دو تین میچز کھیل چکے ہیں، اندازہ ہے یہاں کتنا اسکور ہونا چاہیے۔

اسکواڈ:

بھارت: روہت شرما (کپتان)، ویرات کوہلی، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، سوریہ کمار یادو، شیوم دوبے، ہاردک پانڈیا، رویندرا جدیجا، اکسر پٹیل، جسپریت بمراہ، ارشدیپ سنگھ، محمد سراج

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، عثمان خان، فخر زمان، شاداب خان، افتخار احمد، عماد وسیم، شاہین آفریدی، حارث رؤف، نسیم شاہ، محمد عامر

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں