اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے نصیرت کیمپ مقتل گاہ میں تبدیل 274 فلسطینی شہید

حملوں سے قبل 4 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کروا لیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

امریکی صدر نے اسرائیل کے خونی حملوں کی حمایت کردی:فوٹو:فائل

اسرائیل کی غزہ کے نصیرت پناہ گزین کیمپ پر اندھا دھند بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 274 فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 4 یرغمالیوں کی رہائی کی آڑ میں نصیرت کمیپ پر شدید بمباری کی۔ بمباری مبینہ طور پر 4 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کروانے کے بعد کی گئی۔ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے 689 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیل فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے فیلڈ اسپتال میں جگہ کم پڑ گئی۔ غزہ میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں نے نصیرت کیمپ کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیا۔


اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں نوا میوزک فیسٹول سے یرغمال بنائے گئے 4 افراد کو نصیرت آپریشن میں رہا کرواا لیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق بازیاب کرائے گئے یرغمالیوں میں 25 سالہ نوا ارگمانی، 21 سالہ الموگ میر جان، 27 سالہ آندرے کوزلوف اور 40 سالہ شلومی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج نے ان یرغمالیوں کی رہائی کی فوٹیج بھی شیئر کی جس میں چاروں قیدیوں کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے رہائی اور پھر تل ابیب ہسپتال میں اہلخانہ سے ملنے کے مناظر شامل ہیں۔

اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق غزہ میں اب بھی 116 یرغمالی باقی ہیں جن میں سے 41 ہلاک ہوچکے ہیں، حماس نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے نصیرت آپریشن کے بعد غزہ میں مزید خونی کارروائیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اپنے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ایسی مزید کارروائیاں کرے گا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے قیدیوں کی واپسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے دیگر قیدیوں کی رہائی کے لیے آپریشن جاری رکھنے پر زور دیا۔
Load Next Story