یتیم خانے میں لڑکی سے زیادتی کے مجرم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد

بچی کا ڈی این اے تاخیر سے 90 دن کے بعد بھیجا گیا، سرکاری وکیل کا عدالت میں بیان

زیادتی کے مجرم مہدی کو جرم ثابت ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی

سندھ ہائی کورٹ نے یتیم خانے میں لڑکی سے زیادتی کے مرتکب ملازم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔


جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ آپ کی امانت میں ایک 16 سال کی بچی تھی، اس کے ساتھ ریپ کیا گیا، پہلے ہی ملزم کو کم سزا ہوئی ہے۔ عدالت نے ملزم مہدی حسن کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔


یہ خبر بھی پڑھیں: یتیم خانے میں مقیم لڑکی سے زیادتی کے ملزم کو 10 سال قید



دوران سماعت ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ تاخیر سے درج ہوا ہے، کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ میڈیکل میں بچی پر تشدد کی تصدیق نہیں ہوئی، ڈی این اے بھی میچ نہیں ہوا۔


جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کہتی ہے ڈی این اے ہوا ہی نہیں۔ بچی 11 سال تک شیلٹر ہوم میں رہی، پہلے ایسی کوئی شکایت کیوں نہیں کی تھی؟ ۔


مزید پڑھیں: لڑکی سے زیادتی کے الزام میں یتیم خانے کا اکاؤنٹنٹ گرفتار


سرکاری وکیل نے عدالت میں بتایا کہ بچی کا ڈی این اے تاخیر سے بھیجا گیا۔ 90 دن کے بعد متاثرہ بچی کا ڈی این اے بھیجا گیا تھا۔


واضح رہے کہ ملزم کے خلاف 2021ء میں جمشید کوارٹر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس پر ٹرائل کورٹ نے ملزم حسن مہدی کو جرم ثابت ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

Load Next Story