امریکا میں راہ چلتے 3 نوعمر لڑکوں نے ڈائنوسار کا فوسل دریافت کر ڈالا
یہ فوسل 21 جون کو ڈینور میوزیم آف نیچر اینڈ سائنس میں عوامی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا
امریکا کے ایک خطے میں ہائیکنگ کررہے تین نوجوان لڑکوں نے غیر متوقع طور پر ایک خونخوار ڈائنوسار کا متحجر (fossil) دریافت کر ڈالا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست نارتھ ڈکوٹا میں 3 نوجوان لڑکوں نے زمین سے کوئی چیز ابھری ہوئی دیکھی اور یہ جان کر حیران رہ گئے کہ انہوں نے دراصل Tyrannosaurus rex (ٹی-ریکس) فوسل دریافت کرلیا ہے۔
دو بھائی جیسن اور لائم فشر جن کی عمریں 10 اور 7 سال ہیں اپنے 9 سالہ کزن کیڈین میڈسن اور اپنے والد سیم فشر کے ساتھ نارتھ ڈکوٹا کے ایک علاقے میں ہائیکنگ کررہے تھے کہ جبھی انہوں نے ایک غیر معمولی چیز زمین سے نکلی ہوئی دیکھی۔
انہوں نے فوراً اپنے والد کے ہم جماعت ٹائلر لائسن سے رابطہ کیا جو اب ماہر حیاتیات بن گیا تھا۔ فیملی نے ٹائلر سے اس عجیب و غریب شے کی نشاندہی کرنے کی درخواست کی۔ جلد ہی ٹائلر اور اس کی سائنسدانوں کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی جہاں انہوں نے اس چیز کی شناخت T-rex فوسل کے طور پر کی۔
یہ فوسل 21 جون کو ڈینور میوزیم آف نیچر اینڈ سائنس میں عوامی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست نارتھ ڈکوٹا میں 3 نوجوان لڑکوں نے زمین سے کوئی چیز ابھری ہوئی دیکھی اور یہ جان کر حیران رہ گئے کہ انہوں نے دراصل Tyrannosaurus rex (ٹی-ریکس) فوسل دریافت کرلیا ہے۔
دو بھائی جیسن اور لائم فشر جن کی عمریں 10 اور 7 سال ہیں اپنے 9 سالہ کزن کیڈین میڈسن اور اپنے والد سیم فشر کے ساتھ نارتھ ڈکوٹا کے ایک علاقے میں ہائیکنگ کررہے تھے کہ جبھی انہوں نے ایک غیر معمولی چیز زمین سے نکلی ہوئی دیکھی۔
انہوں نے فوراً اپنے والد کے ہم جماعت ٹائلر لائسن سے رابطہ کیا جو اب ماہر حیاتیات بن گیا تھا۔ فیملی نے ٹائلر سے اس عجیب و غریب شے کی نشاندہی کرنے کی درخواست کی۔ جلد ہی ٹائلر اور اس کی سائنسدانوں کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی جہاں انہوں نے اس چیز کی شناخت T-rex فوسل کے طور پر کی۔
یہ فوسل 21 جون کو ڈینور میوزیم آف نیچر اینڈ سائنس میں عوامی نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔