تنخواہوں میں 15 فیصد تک اضافہ متوقع بجٹ کل پیش کیا جائے گا
بجٹ میں سود اور قرضوں کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9.5 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے، ذرائع
وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مجموعی حجم اٹھارہ ہزار ارب روپے کے لگ بھگ حجم پر مشتمل وفاقی بجٹ کل(بدھ) پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد تک اضافہ متوقع ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12.9 ٹریلئین روپے مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں سود اور قرضوں کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9.5 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے توانائی کے شعبے میں سبسڈیز کیلئے 800 ارب روپے مختص کئے جانے اور وفاقی ٹیکس ریونیو 12.9 ٹریلین روپے کے لگ بھگ مقرر کئے جانے کا امکان ہے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے لگایا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنیکے لیے سیلز ٹیکس کی شرح مزید ایک فیصد بڑھنے کا امکان جس سے اربوں روپے کا اضافی ریونیو تو متوقع ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مجموعی حجم اٹھارہ ہزار ارب روپے کے لگ بھگ حجم پر مشتمل وفاقی بجٹ کل(بدھ) پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد تک اضافہ متوقع ہے جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12.9 ٹریلئین روپے مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ میں سود اور قرضوں کی ادائیگیوں کا تخمینہ 9.5 ٹریلین روپے لگایا گیا ہے توانائی کے شعبے میں سبسڈیز کیلئے 800 ارب روپے مختص کئے جانے اور وفاقی ٹیکس ریونیو 12.9 ٹریلین روپے کے لگ بھگ مقرر کئے جانے کا امکان ہے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے لگایا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنیکے لیے سیلز ٹیکس کی شرح مزید ایک فیصد بڑھنے کا امکان جس سے اربوں روپے کا اضافی ریونیو تو متوقع ہے۔