حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں کے حوالے سے معاملات طے پاگئے
حکومت اپوزیشن کو مرضی کی گیارہ قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ دینے کو تیار، ایک کمیٹی کی سربراہی جے یو آئی کو ملے گی
حکومت اور اپوزیشن میں قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر پیشرفت سامنے آئی اور معاملات طے پاگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر بڑا بریک تھرو اُس وقت سامنے آیا جب حکومت نے 18 کمیٹیوں کی فہرست اپوزیشن کو سپرد کی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد 18 میں سے 11 کمیٹیوں کا انتخاب کرے گا، ان میں سے دس کمیٹیوں کی چیئرمن شپ سنی اتحاد کونسل جبکہ ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ جے یو آئی کو ملے گی۔
حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو فراہم کی گئی فہرست میں خزانہ، کامرس، خارجہ امور، سیفران، آبی وسائل، مذہبی امور، ریلوے، قومی ورثہ، قانون و انصاف، میری ٹائم افیرز، صنعت و پیداوار ، ہاؤسنگ، انسانی حقوق اور غذائی تحفظ کی کمیٹیاں بھی فہرست میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ فیڈرل ایجوکیشن ، ایوی ایشن ، بورڈ آف انوسٹمنٹ اور انسداد منشیات کی کمیٹوں کی فہرست بھی اہوزیشن کو فراہم کر دی گئی ہے۔
اُدھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے حوالے سے سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی عامر ڈوگر نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ اسپیکر اور سنی اتحاد کے درمیان کمیٹیوں کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کو 2018 میں دی جانے والی 18 کمیٹیوں کی فہرست دی گئی، ان 18 میں سے 11 کمیٹیاں اپوزیشن کے پاس آئیں گی، سنی اتحاد 10 جبکہ ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ جے یو آئی ف کو دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سنی اتحاد کونسل مشاورت کے بعد دس کمیٹیوں کی فہرست قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائے گی، چئیرمین پی اے سی کے لئے شیخ وقاص اکرم کا نام دیا گیا ہے، سنی اتحاد نے پی اے سی کے لئے پارٹی کے مزید ناموں کی فہرست بھی جمع کروا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر بڑا بریک تھرو اُس وقت سامنے آیا جب حکومت نے 18 کمیٹیوں کی فہرست اپوزیشن کو سپرد کی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد 18 میں سے 11 کمیٹیوں کا انتخاب کرے گا، ان میں سے دس کمیٹیوں کی چیئرمن شپ سنی اتحاد کونسل جبکہ ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ جے یو آئی کو ملے گی۔
حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو فراہم کی گئی فہرست میں خزانہ، کامرس، خارجہ امور، سیفران، آبی وسائل، مذہبی امور، ریلوے، قومی ورثہ، قانون و انصاف، میری ٹائم افیرز، صنعت و پیداوار ، ہاؤسنگ، انسانی حقوق اور غذائی تحفظ کی کمیٹیاں بھی فہرست میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ فیڈرل ایجوکیشن ، ایوی ایشن ، بورڈ آف انوسٹمنٹ اور انسداد منشیات کی کمیٹوں کی فہرست بھی اہوزیشن کو فراہم کر دی گئی ہے۔
اُدھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے حوالے سے سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی عامر ڈوگر نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ اسپیکر اور سنی اتحاد کے درمیان کمیٹیوں کے حوالے سے اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کو 2018 میں دی جانے والی 18 کمیٹیوں کی فہرست دی گئی، ان 18 میں سے 11 کمیٹیاں اپوزیشن کے پاس آئیں گی، سنی اتحاد 10 جبکہ ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ جے یو آئی ف کو دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سنی اتحاد کونسل مشاورت کے بعد دس کمیٹیوں کی فہرست قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائے گی، چئیرمین پی اے سی کے لئے شیخ وقاص اکرم کا نام دیا گیا ہے، سنی اتحاد نے پی اے سی کے لئے پارٹی کے مزید ناموں کی فہرست بھی جمع کروا دی ہے۔