پاکستان 2050 تک 18ویں بڑی معیشت بن جائیگا عالمی ماہراقتصادیات

حکومتی پالیسیوں کی بدولت معاشی صورتحال بہتر، کاروباری درجہ بندی میں بتدریج اضافہ


APP June 24, 2014
یورو بانڈز کا اجرا اور یوبی ایل کی نجکاری سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے کی عکاسی ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں اور مخلصانہ کوششوں کی بدولت پاکستان پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کاروباری برادری کے اعتماد کی بحالی کے ساتھ ساتھ اس کی عالمی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے اور اب یہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن معیشت کی صورت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے 11 ارب ڈالر کے معاونتی پیکیج کے ساتھ آئندہ 5 سال کیلیے کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹجی بھی پیش کی گئی ،حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ 6.64 ارب ڈالرکے پروگرام کو کامیابی سے طے کیا، اس قرض پروگرام سے پاکستان کے ساتھ ترقی کے لیے دیگر بین الاقوامی امدادی و مالیاتی اداروں کا اعتماد بھی ازسر نو بحال ہوا، یورو بانڈ کے اجرا کو غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوئی، یو بی ایل کے 19.8فیصد حکومتی حصص کی حالیہ فروخت کے حوالے سے ملکی و غیر ملکی خریداروں نے بھرپور دلچسپی دکھائی۔ ذرائع کے مطابق چند ماہ سے مختلف بین الاقوامی اداروں سے پاکستان کو بہتر درجہ بندی مل رہی ہے۔ ممتاز عالمی ماہر اقتصادیات جم اونیل نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان موجودہ 44 ویں پوزیشن سے 2050 تک 18 ویں بڑی معیشت بن جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں