بابراعظم کی بڑے میچز میں اہلیت پر سوال اٹھنے لگا
کپتان اب تک دباؤ کی صورتحال سے نمٹنے میں ناکام ثابت ہوئے، مصباح الحق
بابراعظم کی بڑے میچز میں اہلیت پر سوال اٹھنے لگا۔
مصباح الحق نے بابراعظم کی بڑے میچز میں اہلیت پر سوال اٹھادیا، سابق کپتان کا کہنا تھا کہ دباؤ کے بغیر فتوحات کی کوئی اہمیت نہیں رہتی، بابر ابھی تک آئی سی سی ایونٹس میں دباؤ کی صورتحال میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بابر اہم لمحات پر پرفارم نہیں کرپاتے، وہ بطور کپتان چوتھا ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں، جب دباؤ کی صورتحال آتی ہے تو آپ کو خود کو ثابت کرنا ہوتا ہے، اس موقع پر اپنا موازنہ کوہلی سے بطور بیٹر شروع کردیتے ہیں، انھیں آگے بڑھ کر خود کو ثابت کرنا ہوگا۔
مصباح نے مزید کہا کہ دباؤ کے بغیر ملنے والی کامیابیاں غیر اہم ہوتی ہیں، بابر 2019 سے اب تک 4 ورلڈ کپ میں ٹیم کو موثر قیادت نہیں کرپائے ہیں، کوئی بھی دباؤ کے بغیر آپ کی پرفارمنس کو اہمیت نہیں دے گا، وہ بڑے پلیئر ہیں، انھیں بڑے ایونٹ میں ٹیم کو لیکر آگے بڑھنا اور انھیں متاثر کرنا چاہیے، لیکن وہ ایسا نہیں کرپائے ہیں۔
دوسری جانب سابق ا?ل راؤنڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ محمد عامر اور عماد وسیم ورلڈ کپ کو کسی فرنچائز لیگ کی طرح خیال کررہے ہیں، دونوں متنازع حالات میں قومی اسکواڈ کا حصہ بنائے گئے، انھوں نے سلیکشن عمل کی ساکھ پر بھی سوال اٹھادیے، جون میں کوئی لیگ نہیں تھی ، دونوں پلیئرز ٹی 20 ورلڈ کپ کو بھی محض ایک دوسری لیگ سمجھ کر کھیلے ہیں۔
مصباح الحق نے بابراعظم کی بڑے میچز میں اہلیت پر سوال اٹھادیا، سابق کپتان کا کہنا تھا کہ دباؤ کے بغیر فتوحات کی کوئی اہمیت نہیں رہتی، بابر ابھی تک آئی سی سی ایونٹس میں دباؤ کی صورتحال میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بابر اہم لمحات پر پرفارم نہیں کرپاتے، وہ بطور کپتان چوتھا ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں، جب دباؤ کی صورتحال آتی ہے تو آپ کو خود کو ثابت کرنا ہوتا ہے، اس موقع پر اپنا موازنہ کوہلی سے بطور بیٹر شروع کردیتے ہیں، انھیں آگے بڑھ کر خود کو ثابت کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ہدف جلد حاصل کرنا چاہتے تھے مگر پچ نے ساتھ نہیں دیا، بابر اعظم
مصباح نے مزید کہا کہ دباؤ کے بغیر ملنے والی کامیابیاں غیر اہم ہوتی ہیں، بابر 2019 سے اب تک 4 ورلڈ کپ میں ٹیم کو موثر قیادت نہیں کرپائے ہیں، کوئی بھی دباؤ کے بغیر آپ کی پرفارمنس کو اہمیت نہیں دے گا، وہ بڑے پلیئر ہیں، انھیں بڑے ایونٹ میں ٹیم کو لیکر آگے بڑھنا اور انھیں متاثر کرنا چاہیے، لیکن وہ ایسا نہیں کرپائے ہیں۔
دوسری جانب سابق ا?ل راؤنڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ محمد عامر اور عماد وسیم ورلڈ کپ کو کسی فرنچائز لیگ کی طرح خیال کررہے ہیں، دونوں متنازع حالات میں قومی اسکواڈ کا حصہ بنائے گئے، انھوں نے سلیکشن عمل کی ساکھ پر بھی سوال اٹھادیے، جون میں کوئی لیگ نہیں تھی ، دونوں پلیئرز ٹی 20 ورلڈ کپ کو بھی محض ایک دوسری لیگ سمجھ کر کھیلے ہیں۔