غزہ جنگ بندی کا امریکی روڈ میپ حماس نے اپنی شرائط رکھ دیں
حماس اور اسلامی جہاد کے مشترکہ وفد نے اپنی شرائط قطری وزیراعظم کو پیش کردیں
حماس اور اسلامی جہاد کے مشترکہ وفد نے قطرکے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی سے ملاقات میں امریکی روڈ میپ کو تسلیم کرنے کے لیے اپنی شرائط تحریری طور پر پیش کردیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نےغزہ میں مستقل جنگ بندی، فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور تباہ حال انفرا اسٹریکچر کی تعمیر نو پر مشتمل روڈ میپ 31 مئی کو پیش کیا تھا۔
جس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مثبت ردعمل دیا تھا تاہم حماس کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔
تاہم اب حماس اور اسلامی جہاد نے اپنا جواب قطری وزیراعظم کو دیدیا جس کی تصدیق ثالثوں مصر، قطر اور امریکا نے بھی کردی۔
یہ خبر پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی کا امریکی روڈ میپ؛ اسرائیل کی رضامندی
العربیہ نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے امریکی روڈ میپ کی منظوری کے لیے کچھ شرائط رکھی ہیں۔ پہلی شرط غزہ سے تمام اسرائیلی فوجیوں کی اپنی سرحدوں پر واپسی ہے۔
حماس کی دوسری شرط جنگ بندی کا عارضی نہیں بلکہ مستقل ہونا ہے اور تیسری شرط بے گھر فلسیطنیوں کی غزہ میں اپنے گھروں میں دوبارہ آبادکاری ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل صرف مخصوص علاقوں سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے لیے رضامند ہے اور مستقل جنگ بندی کے بجائے جز وقتی جنگ بندی پر مُصر ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کے امریکی روڈ میپ کو منظور کرلیا
اسی طرح اسرائیل نے نوجوان کی واپسی کو مسترد کرتے ہوئے بے گھر فلسطینیوں میں سے صرف بزرگوں، خواتین اور بچوں کی واپسی اور آبادکاری پر ہامی بھری تھی۔
حماس نے خواتین اور خواتین فوجیوں کے علاوہ 18 سال سے کم عمر کے 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کی جانب سے شرائط پیش کرنے کے بعد گیند اب اسرائیلی کورٹ میں ہے۔ دیکھتے ہیں اب اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نےغزہ میں مستقل جنگ بندی، فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور تباہ حال انفرا اسٹریکچر کی تعمیر نو پر مشتمل روڈ میپ 31 مئی کو پیش کیا تھا۔
جس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مثبت ردعمل دیا تھا تاہم حماس کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔
تاہم اب حماس اور اسلامی جہاد نے اپنا جواب قطری وزیراعظم کو دیدیا جس کی تصدیق ثالثوں مصر، قطر اور امریکا نے بھی کردی۔
یہ خبر پڑھیں : غزہ میں جنگ بندی کا امریکی روڈ میپ؛ اسرائیل کی رضامندی
العربیہ نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے امریکی روڈ میپ کی منظوری کے لیے کچھ شرائط رکھی ہیں۔ پہلی شرط غزہ سے تمام اسرائیلی فوجیوں کی اپنی سرحدوں پر واپسی ہے۔
حماس کی دوسری شرط جنگ بندی کا عارضی نہیں بلکہ مستقل ہونا ہے اور تیسری شرط بے گھر فلسیطنیوں کی غزہ میں اپنے گھروں میں دوبارہ آبادکاری ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل صرف مخصوص علاقوں سے اپنی فوجیں واپس بلانے کے لیے رضامند ہے اور مستقل جنگ بندی کے بجائے جز وقتی جنگ بندی پر مُصر ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کے امریکی روڈ میپ کو منظور کرلیا
اسی طرح اسرائیل نے نوجوان کی واپسی کو مسترد کرتے ہوئے بے گھر فلسطینیوں میں سے صرف بزرگوں، خواتین اور بچوں کی واپسی اور آبادکاری پر ہامی بھری تھی۔
حماس نے خواتین اور خواتین فوجیوں کے علاوہ 18 سال سے کم عمر کے 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کی جانب سے شرائط پیش کرنے کے بعد گیند اب اسرائیلی کورٹ میں ہے۔ دیکھتے ہیں اب اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔