ہم نے اپنی سیاست کو قربان کرکے پاکستان کی معیشت کو بچایا وزیراعظم
ن لیگ کے پارلیمانی اجلاس سے خطاب، رہنماؤں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 25 فیصد تک بڑھانے کی تجویز دیدی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کو قربان کرکے پاکستان کی معیشت کو بچایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ملک کو معاشی مشکلات کے منجھدار سے نکال کر استحکام کی سمت میں لائے، تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کو قربان کرکے پاکستان کی معیشت کو بچایا، اللہ رب العزت کی مدد اور میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ہم نے اس ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو دیوالیہ کرنے کے خواب دیکھنے والوں کی سازشیں دھری کی دھری رہ گئیں، سازشی ٹولے نے اس ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا، اس ملک کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی بے حرمتی کی، برسہا برس سے عملی سیاست میں ہوں مگر ایسی انتشار سے بھرپور سیاست پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیکھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اللہ رب العزت نے دوسری بار خادم پاکستان کی ذمہ داری دی تو قوم کی مشکلات کے ازالے کا عہد کیا، مجھے امید ہے کہ میری کوششیں اور محنت آپ سب اور عوام کی امیدوں پر پوری اتر رہی ہوں گی، برادرانہ ممالک اور سرمایہ کاروں کا حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد اور ملک میں بڑھتی ہوئی غیر ملکی سرمایہ کاری حکومتی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ میں جس قدر ہو سکا، عام آدمی کو ریلیف دیں گے، اس ملک کے مزدور، کسان اور تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کیلئے اقدامات کریں گے، آپ سب اور اتحادی جماعتوں نے مجھ پر اعتماد کیا، حکومت کی پالیسیوں کی عام آدمی اور ملکی مفاد میں بھرپور حمایت کی، جس پر تہہ دل سے مشکور ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں بھرپور حصہ لیں اور اپنی تجاویز پیش کریں، بجٹ کے حولے سے جھوٹ اور پروپیگینڈے کا موثر اور مدلل جواب دیں، پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے ہمیں شب و روز محنت کرنی ہے، قوم کو بنیادی صحت، اعلی تعلیم اور ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہیں، اس ملک کی باصلاحیت افرادی قوت کو روزگار کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تعلیم و تربیت یقینی بنائیں گے، خواتین کو با اختیار اور انہیں باعزت روزگار کی فراہمی کیلئے محنت کرنا ہے، دنیا بھر میں جہاں بھی گیا، قرض کی بجائے سرمایہ کاری کا کہا، سرمایہ کاری وہیں آتی ہے جہاں امن اور سیاسی استحکام ہو، با وقار قومیں محنت، لگن اور حوصلے سے اپنی تقدیریں بدلتی ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ چین اور باقی ترقی یافتہ ممالک سے سیکھتے ہوئے ہمیں پاکستان کے معروضی حالات کے تناظر میں اپنا تابناک مستقبل خود بنانا ہے، ہماری ٹیم کی کوششوں کی بدولت مہنگائی میں خاطر خواہ کمی ہوئی، ڈالر کے مقابلے روپیہ مستحکم ہوا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے، اللہ کے فضل وکرم سے حکومتی معاشی ٹیم کی محنت کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔
دریں اثنا اجلاس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے ارکان کو بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں ارکان نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کی معاشی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ بجٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اور مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ارکانِ پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی تجویز
مزید برآں آج ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو گریڈ ایک سے سولہ تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کی سفارش کی ہے۔ رہنماؤں نے 50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ تک ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ملک کو معاشی مشکلات کے منجھدار سے نکال کر استحکام کی سمت میں لائے، تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کو قربان کرکے پاکستان کی معیشت کو بچایا، اللہ رب العزت کی مدد اور میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ہم نے اس ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کو دیوالیہ کرنے کے خواب دیکھنے والوں کی سازشیں دھری کی دھری رہ گئیں، سازشی ٹولے نے اس ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا، اس ملک کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی بے حرمتی کی، برسہا برس سے عملی سیاست میں ہوں مگر ایسی انتشار سے بھرپور سیاست پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیکھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اللہ رب العزت نے دوسری بار خادم پاکستان کی ذمہ داری دی تو قوم کی مشکلات کے ازالے کا عہد کیا، مجھے امید ہے کہ میری کوششیں اور محنت آپ سب اور عوام کی امیدوں پر پوری اتر رہی ہوں گی، برادرانہ ممالک اور سرمایہ کاروں کا حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد اور ملک میں بڑھتی ہوئی غیر ملکی سرمایہ کاری حکومتی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ میں جس قدر ہو سکا، عام آدمی کو ریلیف دیں گے، اس ملک کے مزدور، کسان اور تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کیلئے اقدامات کریں گے، آپ سب اور اتحادی جماعتوں نے مجھ پر اعتماد کیا، حکومت کی پالیسیوں کی عام آدمی اور ملکی مفاد میں بھرپور حمایت کی، جس پر تہہ دل سے مشکور ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں بھرپور حصہ لیں اور اپنی تجاویز پیش کریں، بجٹ کے حولے سے جھوٹ اور پروپیگینڈے کا موثر اور مدلل جواب دیں، پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے ہمیں شب و روز محنت کرنی ہے، قوم کو بنیادی صحت، اعلی تعلیم اور ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنا ہیں، اس ملک کی باصلاحیت افرادی قوت کو روزگار کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تعلیم و تربیت یقینی بنائیں گے، خواتین کو با اختیار اور انہیں باعزت روزگار کی فراہمی کیلئے محنت کرنا ہے، دنیا بھر میں جہاں بھی گیا، قرض کی بجائے سرمایہ کاری کا کہا، سرمایہ کاری وہیں آتی ہے جہاں امن اور سیاسی استحکام ہو، با وقار قومیں محنت، لگن اور حوصلے سے اپنی تقدیریں بدلتی ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ چین اور باقی ترقی یافتہ ممالک سے سیکھتے ہوئے ہمیں پاکستان کے معروضی حالات کے تناظر میں اپنا تابناک مستقبل خود بنانا ہے، ہماری ٹیم کی کوششوں کی بدولت مہنگائی میں خاطر خواہ کمی ہوئی، ڈالر کے مقابلے روپیہ مستحکم ہوا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ہے، اللہ کے فضل وکرم سے حکومتی معاشی ٹیم کی محنت کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔
دریں اثنا اجلاس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے ارکان کو بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں ارکان نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کی معاشی ٹیم کی جانب سے تیار کردہ بجٹ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اور مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ارکانِ پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی تجویز
مزید برآں آج ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں رہنماؤں نے پارٹی قیادت کو گریڈ ایک سے سولہ تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کی سفارش کی ہے۔ رہنماؤں نے 50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ تک ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دے دی۔