چین کے بعد پاکستان کا بھی یوکرین امن کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پاکستان اور بھارت میں خطوط کا تبادلہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ کرتا ہے، ترجمان دفترخارجہ
چین کے بعد پاکستان نے بھی یوکرین امن کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خطوط کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا۔ بھارتی میڈیا ہمیشہ سے قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ کرتا ہے۔ وزیراعظم شہباز کی جانب سے نریندرمودی کو وزیراعظم کا منصب سنبھالنے پر ٹوئٹ کے ذریعے مبارک باد دی جا چکی ہے۔ حکومت کے لیے رسمی طور پر ضروری ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی دوسرے ملک کے حکمران کو منتخب ہونے پر مبارک باد دے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سوئٹزرلینڈ کی طرف سے پاکستان کو 15 اور 16 جون کو یوکرین کانفرنس میں شرکت کی دعوت ملی ہے تاہم پاکستان اپنی کچھ مصروفیت کی وجہ سے کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔ پاکستان دنیا میں قیام امن کے لیے سب سے آگے ہے۔
دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کے پلان پر عملدرآمد جاری ہے۔ ہم نے متعدد باربتایا ہے کہ دہشت گردی سے خطرہ ہے۔ اپنے ملک میں دہشت گردی میں مطلوب افراد کے بارے میں افغانستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ توقع ہے آئندہ کچھ مہینوں میں پاک چائنا تزویراتی معاون شراکت داری میں پیش رفت ہوگی۔ پاکستان اور چین کے درمیان چینی شہریوں کے تحفظ ، دو طرفہ تعلقات سمیت تمام امور مشترکا اعلامیے میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خدیجہ شاہ کا کیس زیرسماعت ہے اور پاکستانی قوانین کے تحت نمٹایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے عدالتیں فیصلہ کریں گی۔
واضح رہے کہ چین نے بھی یوکرین امن کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ بیجنگ بھی یہ بات سمجھتا ہے روس کے بغیر ایسی کانفرنس فضول ہوگی۔
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خطوط کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا۔ بھارتی میڈیا ہمیشہ سے قیاس آرائیوں پر مبنی رپورٹنگ کرتا ہے۔ وزیراعظم شہباز کی جانب سے نریندرمودی کو وزیراعظم کا منصب سنبھالنے پر ٹوئٹ کے ذریعے مبارک باد دی جا چکی ہے۔ حکومت کے لیے رسمی طور پر ضروری ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی دوسرے ملک کے حکمران کو منتخب ہونے پر مبارک باد دے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سوئٹزرلینڈ کی طرف سے پاکستان کو 15 اور 16 جون کو یوکرین کانفرنس میں شرکت کی دعوت ملی ہے تاہم پاکستان اپنی کچھ مصروفیت کی وجہ سے کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا۔ پاکستان دنیا میں قیام امن کے لیے سب سے آگے ہے۔
دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کے پلان پر عملدرآمد جاری ہے۔ ہم نے متعدد باربتایا ہے کہ دہشت گردی سے خطرہ ہے۔ اپنے ملک میں دہشت گردی میں مطلوب افراد کے بارے میں افغانستان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ توقع ہے آئندہ کچھ مہینوں میں پاک چائنا تزویراتی معاون شراکت داری میں پیش رفت ہوگی۔ پاکستان اور چین کے درمیان چینی شہریوں کے تحفظ ، دو طرفہ تعلقات سمیت تمام امور مشترکا اعلامیے میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خدیجہ شاہ کا کیس زیرسماعت ہے اور پاکستانی قوانین کے تحت نمٹایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے عدالتیں فیصلہ کریں گی۔
واضح رہے کہ چین نے بھی یوکرین امن کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ بیجنگ بھی یہ بات سمجھتا ہے روس کے بغیر ایسی کانفرنس فضول ہوگی۔