الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
الیکشن کمیشن کا اجلاس، انتخابی ٹربیونل میں اپنا نمائندہ نہ بھیجنے اور ٹربیونل کی کارروائی میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کا الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے 8 الیکشن ٹریبونلز کے معاملے میں الیکشن کمیشن نے لاہور ہائ یکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی جس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے لاہور ہائیکورٹ فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کے برخلاف ہے، الیکشن ٹربیونل کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور اپیل کو کل سماعت کیلئے مقرر کرے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونلز تشکیل دینے کا فیصلہ دیا تھا، لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر چیف جسٹس شہزاد ملک نے گزشتہ روز 8 ٹریبونلز کی تشکیل کے احکامات جاری کیے تھے۔
دریں اثنا الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے اختیار کا معاملہ شدت اختیار کرگیا، آئینی عدالت لاہور ہائیکورٹ اور آئینی ادارہ الیکشن کمیشن آمنے سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن ٹربیونلز کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی ٹربیونلز میں اپنی نمائندگی ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نہ انتخابی ٹربیونل میں اپنا نمائندہ بھیجے گا نہ ہی ٹربیونل کی کارروائی میں شمولیت اختیار کرے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور جسٹس شاہد کریم کے خلاف جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس بجھوانے پر بھی مشاورت ہوئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ انتخابی تنازعات کے بارے میں الیکشن درخواستوں پر سماعت کیلئے تین طرح کے الیکشن ٹربیونلز قائم کیے گئے، پہلی قسم میں لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن سے مشاورت سے الیکشن ٹربیونلز قائم کیے گئے ، دوسری قسم میں لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی مشاورت کے بغیر ٹربیونلز قائم کیے اور تیسری قسم میں الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کی مشاورت کے بغیرخود ٹربیونلز قائم کیے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کی ذیلی شق تین کے تحت الیکشن کمیشن کو متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی مشاورت کے بعد ٹرنیونلز قائم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے 8 الیکشن ٹریبونلز کے معاملے میں الیکشن کمیشن نے لاہور ہائ یکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی جس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے لاہور ہائیکورٹ فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کے برخلاف ہے، الیکشن ٹربیونل کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور اپیل کو کل سماعت کیلئے مقرر کرے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونلز تشکیل دینے کا فیصلہ دیا تھا، لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر چیف جسٹس شہزاد ملک نے گزشتہ روز 8 ٹریبونلز کی تشکیل کے احکامات جاری کیے تھے۔
دریں اثنا الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے اختیار کا معاملہ شدت اختیار کرگیا، آئینی عدالت لاہور ہائیکورٹ اور آئینی ادارہ الیکشن کمیشن آمنے سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن ٹربیونلز کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی ٹربیونلز میں اپنی نمائندگی ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نہ انتخابی ٹربیونل میں اپنا نمائندہ بھیجے گا نہ ہی ٹربیونل کی کارروائی میں شمولیت اختیار کرے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور جسٹس شاہد کریم کے خلاف جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس بجھوانے پر بھی مشاورت ہوئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ انتخابی تنازعات کے بارے میں الیکشن درخواستوں پر سماعت کیلئے تین طرح کے الیکشن ٹربیونلز قائم کیے گئے، پہلی قسم میں لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن سے مشاورت سے الیکشن ٹربیونلز قائم کیے گئے ، دوسری قسم میں لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی مشاورت کے بغیر ٹربیونلز قائم کیے اور تیسری قسم میں الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کی مشاورت کے بغیرخود ٹربیونلز قائم کیے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کی ذیلی شق تین کے تحت الیکشن کمیشن کو متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی مشاورت کے بعد ٹرنیونلز قائم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔