ساؤتھ ایشین باڈی بلڈنگ چیمپیئن شپ کےفاتح سندھ پولیس کے کانسٹیبل کی نظریں عالمی ٹائٹل پر
پاکستان کا نام بلند کرنے کی خواہش ہے تاہم حکومتی اور محکمہ پولیس کی سطح پر سرپرستی درکار ہے، شاہ نواز خان
پاکستان کو تاریخ میں پہلی مرتبہ مسٹرساؤتھ ایشین چیمپیئن بنانے والے سندھ پولیس کے تن ساز کانسٹیبل نے عالمی ٹائٹل پر نظریں مرکوز کر دیں تاہم وہ ہنوز پذیرائی کا منتظر ہے۔
شاہ نواز خان نے مالدیپ کے شہر مالے میں منعقدہ 14 ویں ساؤتھ ایشین باڈی بلڈنگ چیمپیئن شپ میں بھارت ، افغانستان اور مالدیپ کے تن سازوں کو مات دے کر پہلی پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے تھانہ مومن آباد میں تعینات پولیس کانسٹیبل شاہ نواز خان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹائٹل جیتنے کے بعد منعقدہ تقریب میں قومی ترانہ سن کر شدت جذبات سے آنکھوں میں آنسو امڈ آئے اور ملک کے لیے اعزاز پانے پرسر فخرسے بلند ہوگیا۔
شاہ نواز خان نے کہا کہ کامیابی کے بعد وطن واپسی پر سرکاری سطح پر کسی نے خیر مقدم نہیں کیا جس سے بہت مایوسی اور تکلیف بھی ہوئی، شاہ نواز خان نے کہا کہ اس کامیابی کے لیے بہت پرامید تھا جس کے لیے ایک برس سے تیاری جاری رکھی اور تمام تر دشواریوں اور مشکلات کے باجود فتح سے ہمکنار ہوا۔
شاہ نواز خان کے مطابق وہ روزانہ 12 گھنٹے کی ڈیوٹی ادا کر کے ایک گھنٹہ آرام کے بعد جسمانی مشقوں پر توجہ مرکوز کر دیتے ہیں، تن ساز کے مطابق ایشین اعزاز پانے کے بعد ان کےا عتماد میں اضافہ ہوا اور اب رواں سال نومبر میں مالدیپ ہی میں ہونے والی عالمی باڈی بلڈنگ چیمپئین شپ میں کامیابی پاکر پاکستان کا نام بلند کرنے کی خواہش ہے تاہم حکومتی اور محکمہ پولیس کی سطح پر سرپرستی درکار ہے۔
دریں اثنا پاکستان بلڈنگ فیڈریشن کے صدر اور سابق نائب ناظم کراچی محمد طارق حسن نے آئی جی سندھ پولیس سے درخواست کی ہے کہ پاکستان کو پہلی مرتبہ ساؤتھ ایشین چیمپیئن بنانے والے تن ساز پولیس اہلکار کو ڈیوٹی سے استثنیٰ دے کر مناسب سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ مستقبل میں ملک کے لیے عالمی سطح پرگراں قدر خدمات انجام دے سکے۔
قومی فیڈریشن کے سیکریٹری سہیل انوار نے بھی شاہ نواز خان کو قدرتی صلاحیتوں سے مالا مال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرپرستی کی جائے تو محکمہ پولیس کا سپاہی عالمی چیمپیئن بن سکتا ہے۔
شاہ نواز خان نے مالدیپ کے شہر مالے میں منعقدہ 14 ویں ساؤتھ ایشین باڈی بلڈنگ چیمپیئن شپ میں بھارت ، افغانستان اور مالدیپ کے تن سازوں کو مات دے کر پہلی پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل اپنے نام کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے تھانہ مومن آباد میں تعینات پولیس کانسٹیبل شاہ نواز خان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹائٹل جیتنے کے بعد منعقدہ تقریب میں قومی ترانہ سن کر شدت جذبات سے آنکھوں میں آنسو امڈ آئے اور ملک کے لیے اعزاز پانے پرسر فخرسے بلند ہوگیا۔
شاہ نواز خان نے کہا کہ کامیابی کے بعد وطن واپسی پر سرکاری سطح پر کسی نے خیر مقدم نہیں کیا جس سے بہت مایوسی اور تکلیف بھی ہوئی، شاہ نواز خان نے کہا کہ اس کامیابی کے لیے بہت پرامید تھا جس کے لیے ایک برس سے تیاری جاری رکھی اور تمام تر دشواریوں اور مشکلات کے باجود فتح سے ہمکنار ہوا۔
شاہ نواز خان کے مطابق وہ روزانہ 12 گھنٹے کی ڈیوٹی ادا کر کے ایک گھنٹہ آرام کے بعد جسمانی مشقوں پر توجہ مرکوز کر دیتے ہیں، تن ساز کے مطابق ایشین اعزاز پانے کے بعد ان کےا عتماد میں اضافہ ہوا اور اب رواں سال نومبر میں مالدیپ ہی میں ہونے والی عالمی باڈی بلڈنگ چیمپئین شپ میں کامیابی پاکر پاکستان کا نام بلند کرنے کی خواہش ہے تاہم حکومتی اور محکمہ پولیس کی سطح پر سرپرستی درکار ہے۔
دریں اثنا پاکستان بلڈنگ فیڈریشن کے صدر اور سابق نائب ناظم کراچی محمد طارق حسن نے آئی جی سندھ پولیس سے درخواست کی ہے کہ پاکستان کو پہلی مرتبہ ساؤتھ ایشین چیمپیئن بنانے والے تن ساز پولیس اہلکار کو ڈیوٹی سے استثنیٰ دے کر مناسب سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ مستقبل میں ملک کے لیے عالمی سطح پرگراں قدر خدمات انجام دے سکے۔
قومی فیڈریشن کے سیکریٹری سہیل انوار نے بھی شاہ نواز خان کو قدرتی صلاحیتوں سے مالا مال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرپرستی کی جائے تو محکمہ پولیس کا سپاہی عالمی چیمپیئن بن سکتا ہے۔