غزہ جنگ بندی معاہدے میں حماس سب سے بڑی رکاوٹ ہے امریکی صدر
حماس اور اسرائیل معاہدہ جلد ہونے کا امکان نہیں، جو بائیڈن
امریکا کے صدر جوبائیڈن نے حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدے میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دے دیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے میڈیا سے گفتگو میں غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق منصوبے پر حماس سے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ حماس ہے۔
جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان نہیں۔ غزہ میں جنگ بندی پر ہمت نہیں ہاری ہے تاہم یہ بہت مشکل ہوگا۔ حماس جنگ بندی منصوبے پر عمل درآمد اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے منصوبہ اور تجاویز پیش کی تھیں جنہیں سلامتی کونسل، جی سیون اور اسرائیل نے منظور کرلیا تاہم حماس نے دستخط کرنے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب اسرائیل نے بیان میں کہا ہے کہ جب تک حماس امریکی صدر کے پیش کردہ جنگ بندی منصوبے کو قبول نہیں کرتا اسرائیل جنگ بندی مذاکرات میں شامل نہیں ہوگا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے میڈیا سے گفتگو میں غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق منصوبے پر حماس سے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی منصوبے میں سب سے بڑی رکاوٹ حماس ہے۔
جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان نہیں۔ غزہ میں جنگ بندی پر ہمت نہیں ہاری ہے تاہم یہ بہت مشکل ہوگا۔ حماس جنگ بندی منصوبے پر عمل درآمد اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے منصوبہ اور تجاویز پیش کی تھیں جنہیں سلامتی کونسل، جی سیون اور اسرائیل نے منظور کرلیا تاہم حماس نے دستخط کرنے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب اسرائیل نے بیان میں کہا ہے کہ جب تک حماس امریکی صدر کے پیش کردہ جنگ بندی منصوبے کو قبول نہیں کرتا اسرائیل جنگ بندی مذاکرات میں شامل نہیں ہوگا۔