انٹربینک میں ڈالر کی قیمت کم اور اوپن مارکیٹ میں مستحکم
حکومتی اقدامات کے باعث انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 278.50 روپے پر بند ہوئی
آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری، حکومت کا 50 کروڑ سے ایک ارب ڈالر کے پانڈا بانڈز کے علاوہ ایک ارب ڈالر کے بین الاقوامی یورو بانڈز کے اجرا کی منصوبہ بندی جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد تنزلی سے دوچار رہی۔
تفصیلات کے مطابق مئی میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ترسیلات زر کی آمد کا حجم بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کو کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے کی کمی سے 278روپے 37پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی قدر 41پیسے کے اضافے سے 279روپے کی سطح پر پہنچی البتہ کاروبار کے اختتام پر ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 9پیسے کی کمی سے 278روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 25پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
تفصیلات کے مطابق مئی میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ترسیلات زر کی آمد کا حجم بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کو کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے کی کمی سے 278روپے 37پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی قدر 41پیسے کے اضافے سے 279روپے کی سطح پر پہنچی البتہ کاروبار کے اختتام پر ڈیمانڈ گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 9پیسے کی کمی سے 278روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 25پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔