پرویزمشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ وزیراعظم کی ہدایات پردائرنہیں کیا گیا سیکریٹری داخلہ

آرٹیکل 6 کی شکایت میں 7 سال کی تاخیر کی وجہ شکایت میں درج نہیں مگر وضاحت ضرور کی گئی ہے، شاہد خان

شکایت میں7 سال کی تاخیر ہوئی تاخیر کی مخصوص وجہ شکایت میں درج نہیں، سیکریٹری داخلہ ۔ فوٹو: فائل

سیکریٹری داخلہ شاہد خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ وزیر اعظم کی ہدایت پر نہیں بلکہ شواہد کی بنیاد پر دائر کیا گیا۔

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سابق صدر کے وکلا نے سیکریٹری داخلہ شاہد خان سے جرح کی، بیرسٹر فروغ نسیم کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ پرویز مشرف کے خلاف انکوائری وزیراعظم سیکریٹریٹ سے موصول حکم نامے پر ہوئی تاہم مقدمہ وزیراعظم کی ہدایات پر نہیں بلکہ تحقیقات کی بنیاد پر دائر کیا گیا۔ آرٹیکل 6 کے مقدمے کے لئے انہوں نے 12 دسمبر 2013 کو شکایت جمع کرائی جس کے بعد وہ وقتا فوقتا اضافی دستاویزات جمع کراتا رہے۔ وکیل صفائی کی جانب سے شکایت 7 سال بعد درج کرانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ شکایت میں تاخیر کی وجہ بتائی گئی ہے تاہم وجہ تحریری طورپر درج نہیں۔


ایک موقع پر اکرم شیخ نے اعتراض کیا کہ گواہ سے قانونی سوال پوچھنے کی بجائے گواہی سے متعلق پوچھا جائے تو بہتر ہوگا اس پر عدالت نے اکرم شیخ کو بولنے سے روک دیا۔ جس پر وکیل استغاثہ نے کمرہ عدالت سے باہر جانے کی اجازت مانگی جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ انہیں جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں اگر وہ باہر جانا چاہتے ہیں تو جا سکتے ہیں۔

سماعت کے دوران شکایت بھجوانے کے لکھے گئے خط کی کاپیاں وکلاء صفائی کو پیش کی گئیں تو انہوں نے خط کے ساتھ منسلک 129 صفحات پر مشتمل دستاویزات بھی فراہم کرنے کی اسدعا کی جس پرعدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی وہ آج ہی متعلقہ دستاویزات وکلاء صفائی کو فراہم کردیں، بعد ازاں عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ سیکرٹری داخلہ پرجرح کل بھی جاری رہے گی۔
Load Next Story