کراچی کے علاقے منگھوپیر میں فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار جاں بحق ایک زخمی
دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے رد عمل میں اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی
منگھو پیر میاں والی کالونی میں فائرنگ سے تین پولیس اہلکار جاں بحق ایک زخمی ہوگیا جبکہ دہشت گرد اہلکاروں کا اسلحہ لے کر فرار ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میاں والی کالونی میں 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 پولیس اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ نامعلوم مسلح ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 اہلکارموقع پر ہی جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا جبکہ فائرنگ سے ایک راہ گیر بھی زخمی ہوا، واقعے میں جاں بحق اہلکاروں کی شناخت غلام علی،ثمار اور منور کے نام سے ہوئی جن کی لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو بھی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
واقعہ کے بعد ملزمان اہلکاروں کا اسلحہ لے کر فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے میں کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے جاں بحق اہلکاروں کے لواحقین کے لئے 20 لاکھ فی کس امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہےکہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے رد عمل میں اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم پولیس دہشت گردوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔
دوسری جانب گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اقبال محمود سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ناکام بنانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میاں والی کالونی میں 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 پولیس اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ نامعلوم مسلح ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 اہلکارموقع پر ہی جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا جبکہ فائرنگ سے ایک راہ گیر بھی زخمی ہوا، واقعے میں جاں بحق اہلکاروں کی شناخت غلام علی،ثمار اور منور کے نام سے ہوئی جن کی لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو بھی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
واقعہ کے بعد ملزمان اہلکاروں کا اسلحہ لے کر فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ واقعے میں کالعدم تنظیموں کے ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے جاں بحق اہلکاروں کے لواحقین کے لئے 20 لاکھ فی کس امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہےکہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کے رد عمل میں اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم پولیس دہشت گردوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔
دوسری جانب گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اقبال محمود سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ناکام بنانے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔