شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب اصل میں ’’ضرب حق‘‘ ہے ڈاکٹرطاہرالقادری

1400 خواتین اور مرد کارکن اب بھی گرفتار ہیں اور ان پر دہشت گردی کے مقدمے درج کیے جا رہے ہیںں،سربراہ عوامی تحریک


ویب ڈیسک June 24, 2014
صوبائی حکومتیں آئی ڈی پیز کی امداد خیرات سے نہ کریں بلکہ ان کیلئے الگ سے بجٹ تیار کریں،طاہرالقادری،فوٹو:فائل

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کو شرعی اعتبار سے ضرب حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن کی کامیابی کے لئے جمعہ سے اگلے 4 ہفتوں تک ملک میں پرامن ریلیاں نکالی جائیں گی۔

لاہور میں منہاج القرآن سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میری آمد پر پنجاب حکومت اور پولیس نے گھناؤنی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا،میرے کارکن جانیں دیتے رہتے ہیں لیکن تشدد نہیں کرتے،ہمارے 1400 خواتین اور مرد کارکن اب بھی اسلام آباد اور راولپنڈی میں گرفتار ہیں ان پر دہشت گردی کے مقدمے درج کیے جا رہے ہیں اور مزید کارکنوں کی گرفتاری کے لئے ہر ضلع میں چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ ہمارے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو زخمی نہیں کیا اور نہ ہی ہماری طرف سے کوئی گولی چلائی گئی۔

طاہرالقادری نے کہا کہ میں جس جہاز میں سوار تھا اس کے 12 چکر لگوائے گئے، پائلٹ نے اعلان کر دیا کہ فیول ختم ہونے والا ہے اگر میں اعلان کردیتا تو میرے کارکن اسلام آباد ایئرپورٹ پر قبضہ کرلیتے لیکن میں اس ملک میں دہشت گردی کے خاتمے اور امن بحال کرانے آیا ہوں۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کو شرعی اعتبار سے ضرب حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن کی کامیابی کے لئے جمعہ سے اگلے 4 ہفتوں تک ملک میں پرامن ریلیاں نکالیں گے جبکہ عوام اور جو جماعتیں پاکستان میں قیام امن چاہتی ہیں وہ بھی آپریشن سے مکمل اظہار یکجہتی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 25 ہزار خوراک اور ادویات کے بیگز آئی ڈی پیز کے لئے بھیجے ہیں اور دیگر ضروری اشیا بھی بھیجی جائیں گے جبکہ میں جلد آئی ڈی پیز سے ملنے خیبرپختونخوا جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں آئی ڈی پیز کی امداد خیرات سے نہ کریں بلکہ ان کے لئے الگ سے بجٹ تیار کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں