بحری جہاز سے تیل کے رساؤ نے سنگاپور کے ساحلوں کو سیاہ کر دیا
حکام نے ساحل کی صفائی سے قبل سینٹوسا میں تیراکی اور دیگر سمندری سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے
بحری جہاز سے رسنے والے تیل نے سنگاپور کے جنوب میں قائم سیاحتی جزیرے کی ساحلی پٹی کو سیاہ کر دیا ہے۔
سنگاپور کے حکام نے 1500 رضاکاروں کی مدد سے تیل کے رساؤ سے سیاحتی جزیرے سینٹوسا کے آلودہ ساحلوں کی صفائی کا کام شروع کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق تین روز قبل نیدرلینڈز کے جھنڈے والی ایک ڈریجنگ بوٹ سنگاپور کے ایک بڑے بحری آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی تھی جس کی وجہ سے آئل ٹینکر کے کارگو حصے میں دراڑ آ گئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تیل سے بھرے آئل ٹینکر سے تقریباً نصف یعنی 400 ٹن تیل گزشتہ تین دنوں میں بہتا ہوا سینٹوسا کے ساحل تک پہنچ گیا، جس کے باعث تاحد نگاہ سمندر کی سطح سیاہ ہو گئی ہے۔
ساحل سمندر پر موجود کچھ سیاحوں نے اطلاع دی ہے کہ سمندر کا پانی تیل کی آمیزش کی وجہ سے سیاہ ہو گیا ہے اور علاقے میں بدبو بھی پھیل گئی ہے۔
حکام نے ساحل کی صفائی سے قبل سینٹوسا میں تیراکی اور دیگر سمندری سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے، جبکہ ملک بھر میں کئی ساحلوں کو اگلے نوٹس تک بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
سینٹوسا کے نیشنل پارکس بورڈ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر کیرین ٹون نے مقامی اخبار کو بتایا کہ فی الحال سمندری حیات کو کوئی خطرہ نہیں ہے مگر صفائی کے کام میں تاخیر سمندری حیات کی بقاء کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
سنگاپور کے حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ساحل کی صفائی پر مامور 1500 افراد میں سے کچھ رضاکارانہ صفائی مہم میں شامل ہیں جبکہ بیشتر کو روزانہ کی بنیاد پر اجرت دی جائے گی۔