بجٹ کے بعد پاکستان میں مہنگائی 12 فیصد بڑھے گی فچ
آئی ایم ایف سے معاہدے کی امید، شرح نمو مقررہ ہدف کے مقابلے میں تین فیصد رہ سکتی ہے، بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ نے آئندہ مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی شرح نمو تین اعشاریہ چھ فیصد کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں تین فیصد رہنے کی پیشنگوئی کردی ہے۔
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کے آئندہ مالی سال 2024-2025ء کے مجوزہ بجٹ بارے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئندہ مالی سال میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 12 فیصد اور شرح سود 16 فیصد تک آنے کی توقع ہے۔
فچ کے مطابق فروری میں انتخابات کے بعد سے پاکستان کی ادائیگیوں کی صورتحال مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔ ادارے کے مطابق برآمدات اور درآمدات میں فرق جی ڈی پی کے 0.3 فیصد تک آنے کی امید ہے اور بہتر زرعی پیداوار بھی اس میں مدد کر رہی ہے، پچھلے سال برآمدات اور درآمدات میں فرق جی ڈی پی کا ایک فیصد تھا۔
فچ کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدے کی امید بہتر ہے، اگلے مالی سال مالیاتی اہداف حاصل ہونا واضح نہیں ہے، حکومتی اقدامات سے بیرونی ادائیگوں پر دباو ٴکم ہوگا مگر ترقی کی شرح توقع سے کم رہ سکتی ہے۔ فچ کے مطابق زرمبادلہ کے نظام میں بہتری سے بیرون ملک سیترسیل زر میں بہتری آئی ہے۔