- ’ریفارم یو کے‘ پارٹی کے انتخابی امیدوار کی ہرزہ سرائی، تارکین وطن کو قتل کرنے کی دھمکی
- ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹرز کی جیبیں مزید بھر گئیں
- آم کے طبی فوائد
- آنکھوں کی حفاظت کے لیے ضروری تدابیر
- ملٹی پل اسکلروسیس، ایک اعصابی بیماری
- جرمنی میں 95 سالہ "نازی دادی" کو ہولوکاسٹ سے انکار پر 16 ماہ قید
- حیدرآباد میں ٹرک ڈرائیور نے رکشے اور موٹرسائیکل سواروں کو روند دیا
- با نی وکی لیکس کی 14 سال بعد امریکا سے ڈیل کے تحت رہائی، آسٹریلیا میں پرتپاک استقبال
- کراچی: شہری کے قتل میں ملوث ڈاکو دوران علاج دم توڑ گیا
- اسکاٹ لینڈ؛ جیلوں میں گنجائش ختم ہونے پر500 سے زائد قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز ویمنز نے سری لنکا ویمنز کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت آج ہوگی
- ایک کروڑ سے کی چوری میں ملوث ملزم گرفتار، مال مسروقہ برآمد
- سیمی فائنل سے قبل افغانستان کے کپتان راشد خان کیلئے بری خبر
- انگلینڈ ویمنز نے نیوزی لینڈ ویمنز کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی
- لاہور؛ شہری کے گھر میں 1 کروڑ سے زائد کی چوری کرنیوالا ملزم گرفتار
- سندھ میں غیر قانونی ایل پی جی کی دکانوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- کراچی: سفاک ماں نے کمسن بیٹی کو تشدد کے بعد قتل کردیا
- کراچی میں پانی بحران کے خلاف جماعت اسلامی کا شاہراہ فیصل پر دھرنا
- نارووال؛ عدم ادائیگی پر ریلوے اسٹیشن کی بجلی دوبارہ منقطع، ریزرویشن کا عمل رک گیا
چینی سائنسدانوں نے ذیابیطس کا علاج ڈھونڈ نکالا
بیجنگ: چینی محققین نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ذیابیطس ٹائپ 2 کا علاج دریافت کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی سائنسدانوں نے 2021 میں 59 سالہ شخص پر سیل ٹرانسپلانٹ انجام دیا تھا جس کے بعد سے مریض نے 33 ماہ سے ذیابیطس کی کوئی دوا استعمال نہیں کی۔
علاج میں چینی سائنسدانوں نے مصنوعی خلیات تیار کیے جو ان خلیات کے ساتھ مماثلت رکھتے تھے جو لبلبے میں موجود ہوتے ہیں اور انسولین کی پیداوار اور خون میں شوگر کے انتظام کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
مریض، جسے 25 سال سے ذیابیطس تھا، میں انسولین پیدا کرنے والے یہ خلیات جنہیں Islets کہا جاتا ہے بالکل ناکارہ ہوگئے تھے جس کیوجہ سے مریض مکمل انسولین انجیکشن پر منحصر تھا اور ذیابیطس کوما میں جاسکتا تھا۔
ٹیم نے کیمیکل کے مرکبات کی مدد سے اسٹیم سیلز کو مختلف ٹشوز کی اقسام میں تبدیل کیا بشمول لبلبے کے خلیات کے بھی اور پھر لیبارٹری میں تیار کیے گئے ان خلیوں کو جو کہ انسانی خلیوں سے مماثلت رکھتے تھے، مریض کے جسم میں داخل کیا۔ انسولین پیدا کرنے والے خلیے جو بالکل ناکارہ ہوچکے تھے، ان کی جگہ مصنوعی خلیوں نے لے لی اور اس طرح مریض ایک بار پھر انسولین پیدا کرنے کے قابل ہوگیا۔
محقق اور پروفیسر، ٹموتھی کیفر کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ ذیابیطس کے لیے سیل تھراپی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ رپورٹ کے مصنف ڈاکٹر ین ہاؤ نے کہا کہ ہماری ٹیکنالوجی ذیابیطس کے علاج میں ایک انقلاب کی حیثیت رکھتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔