- ’ریفارم یو کے‘ پارٹی کے انتخابی امیدوار کی ہرزہ سرائی، تارکین وطن کو قتل کرنے کی دھمکی
- ناقص کارکردگی کے باوجود کرکٹرز کی جیبیں مزید بھر گئیں
- آم کے طبی فوائد
- آنکھوں کی حفاظت کے لیے ضروری تدابیر
- ملٹی پل اسکلروسیس، ایک اعصابی بیماری
- جرمنی میں 95 سالہ "نازی دادی" کو ہولوکاسٹ سے انکار پر 16 ماہ قید
- حیدرآباد میں ٹرک ڈرائیور نے رکشے اور موٹرسائیکل سواروں کو روند دیا
- با نی وکی لیکس کی 14 سال بعد امریکا سے ڈیل کے تحت رہائی، آسٹریلیا میں پرتپاک استقبال
- کراچی: شہری کے قتل میں ملوث ڈاکو دوران علاج دم توڑ گیا
- اسکاٹ لینڈ؛ جیلوں میں گنجائش ختم ہونے پر500 سے زائد قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز ویمنز نے سری لنکا ویمنز کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت آج ہوگی
- ایک کروڑ سے کی چوری میں ملوث ملزم گرفتار، مال مسروقہ برآمد
- سیمی فائنل سے قبل افغانستان کے کپتان راشد خان کیلئے بری خبر
- انگلینڈ ویمنز نے نیوزی لینڈ ویمنز کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی
- لاہور؛ شہری کے گھر میں 1 کروڑ سے زائد کی چوری کرنیوالا ملزم گرفتار
- سندھ میں غیر قانونی ایل پی جی کی دکانوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- کراچی: سفاک ماں نے کمسن بیٹی کو تشدد کے بعد قتل کردیا
- کراچی میں پانی بحران کے خلاف جماعت اسلامی کا شاہراہ فیصل پر دھرنا
- نارووال؛ عدم ادائیگی پر ریلوے اسٹیشن کی بجلی دوبارہ منقطع، ریزرویشن کا عمل رک گیا
مریخ کا سفر خلاباز کے گردے خراب کرسکتا ہے، ماہرین
لندن: اگرچہ ہمیں معلوم ہے کہ پانی اور آکسیجن کی عدم موجودگی مریخ پر انسانی زندگی کو سہارا نہیں دے سکتی تاہم ہمارے اندرون جسم پڑنے والے اثرات ان مسائل سے کہیں زیادہ ہیں۔
ہم یہ بات جانتے ہیں کہ خلابازوں کی ہڈیاں اور پٹھے خلائی سفر اور کشش ثقل کی کمی کی وجہ سے کمزور ہوجاتے ہیں جبکہ خلائی شعاعوں (cosmic radiations) سے ان میں کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اور مدافعتی نظام متاثر ہوتا ہے۔
اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے یہ گردوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن میں گردوں کے ماہرین کی ٹیم کی جانب سے کی گئی تحقیق نے حال ہی میں نیچر جریدے میں اپنی رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا ہے کہ طویل مدتی خلائی پرواز انسان کے گردوں کو مستقل طور پر نقصان پہنچا سکتی ہے، یہاں تک کہ مریخ پر جانے والے خلاباز کو واپسی پر ڈائیلاسز پر رہنا پڑ سکتا ہے۔
سرکردہ مصنف کیتھ سیو کا کہنا تھا کہ زمین پر ہم جانتے تھے کہ تابکاری شعاعیں گردے کے لیے بہت زیادہ خطرناک ہیں یہاں تک کہ ہم ریڈی ایشن تھراپی سے قبل اس حوالے سے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرتے ہیں لیکن ہم نے گردوں کی صحت پر خلائی پرواز کے اثرات پر توجہ نہیں دی۔
کیتھ اور ان کی ٹیم نے انسانوں اور چوہوں کا جائزہ لیا جو مختلف تجربات کے لیے بین الاقوامی خلائی اسٹیشنز گئے تھے۔ اس کے بعد محققین نے زمین پر کیے گئے کچھ تجربات کو بھی دیکھا جس میں جانوروں کے گردوں کی تابکاری سے نمائش کی تھی۔ نتائج میں محققین نے گردوں میں ہونے والی چند بڑی تبدیلیوں کو پایا۔
انہوں نے دیکھا کہ گردوں میں دو پروٹینز جو کیلشیم کی پروسیسنگ کے لیے ذمہ دار ہیں، وہ مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔ دوم، انہوں نے گردے کے ایک حصے جسے ڈسٹل کنولوٹیڈ ٹیوبول (ڈی سی ٹی) کہا جاتا ہے، میں بڑی تبدیلیاں نوٹ کیں جو سوڈیم اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ خلا میں ڈی سی ٹی چھوٹا ہوجاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ خلاباز نہ صرف اپنی ہڈیوں سے اضافی کیلشیم گنواتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں بلکہ یہ گردوں میں موجود اضافی کیلشیم کو فلٹر کرنے کے مسائل کا بھی سبب بنتا ہے جس کی وجہ سے گردوں میں پتھری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔