فلسطینیوں کی نسل کشی پر خاموش رہے تو انسان ہونے کا کیا فائدہ کبریٰ خان
ڈھائی سو دن سے وہاں بمباری ہو رہی ہے اور بہت سے لوگوں کو پتا بھی نہیں ہے، اداکارہ
اداکارہ کبریٰ خان نے کہا ہے کہ فلسطین پر بات نہیں کریں گے توضمیر ملامت کرے گا۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں اداکارہ کبریٰ خان نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں لوگوں کو آواز اٹھاتے رہنا چاہئیے۔ ہماری آنکھوں کے سامنے پوری قوم کو مٹایا جا رہا ہے۔ اگر ہم اس پر بات نہیں کرسکتے تو ہماری انسانیت کہاں گئی۔
کبریٰ خان نے مزید کہا کہ جب ہم یہاں بیٹھے ہیں وہاں بمباری ہو رہی ہے۔ آج ڈھائی سو دن ہونے کو ہیں مگر بہت سے لوگ اس بارے میں جانتے نہیں۔ اگر ہم آج فلسطین کے بارے میں بات نہیں کریں گے تو آپ کا ضمیر آپ کو ضرور ملامت کرے گا۔
سوشل میڈیا پر خواتین فنکاروں کو نشانہ بنانے سے متعلق کبریٰ خان کا کہنا تھا کہ اتنا فرق ضرور پڑا ہے کہ اب لوگوں کو معلوم ہوگیا ہے کہ اپنی عزت کی حفاظت کے لیے آواز اٹھائی جا سکتی ہے اور اس کے لیے قوانین موجود ہیں۔ اگر سوشل میڈیا پر کوئی کچھ غلط کرتا ہے تو قانون اور عدالت نشانہ بننے والے کا ساتھ دیتے ہیں اور میں اس پر ان کی شکر گزار ہوں۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں اداکارہ کبریٰ خان نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں لوگوں کو آواز اٹھاتے رہنا چاہئیے۔ ہماری آنکھوں کے سامنے پوری قوم کو مٹایا جا رہا ہے۔ اگر ہم اس پر بات نہیں کرسکتے تو ہماری انسانیت کہاں گئی۔
کبریٰ خان نے مزید کہا کہ جب ہم یہاں بیٹھے ہیں وہاں بمباری ہو رہی ہے۔ آج ڈھائی سو دن ہونے کو ہیں مگر بہت سے لوگ اس بارے میں جانتے نہیں۔ اگر ہم آج فلسطین کے بارے میں بات نہیں کریں گے تو آپ کا ضمیر آپ کو ضرور ملامت کرے گا۔
سوشل میڈیا پر خواتین فنکاروں کو نشانہ بنانے سے متعلق کبریٰ خان کا کہنا تھا کہ اتنا فرق ضرور پڑا ہے کہ اب لوگوں کو معلوم ہوگیا ہے کہ اپنی عزت کی حفاظت کے لیے آواز اٹھائی جا سکتی ہے اور اس کے لیے قوانین موجود ہیں۔ اگر سوشل میڈیا پر کوئی کچھ غلط کرتا ہے تو قانون اور عدالت نشانہ بننے والے کا ساتھ دیتے ہیں اور میں اس پر ان کی شکر گزار ہوں۔