ایشین روڈ سائیکلنگ چمپئین شپ میں ڈبل گولڈ میڈل جیتنے والے علی الیاس وطن واپس پہنچ گئے
علی الیاس نے چمپئین شپ میں پہلا گولڈ میڈل انفرادی ٹائم ٹرائل ایونٹ میں حاصل کیا
قازقستان میں ہونے والی ایشین روڈ سائیکلنگ چمپئین شپ میں ڈبل گولڈ میڈلز حاصل کرنے والے علی الیاس واپس وطن پہنچ گئے۔
ائیرپورٹ پر پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے عہدیداروں نے ڈبل گولڈ میڈلسٹ علی الیاس کا پرُتپاک استقبال کیا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈبل گولڈ میڈلسٹ ہونے کا اعزاز اپنے نام کرنے والے ایتھلیٹ علی الیاس نے کراچی ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس کامیابی پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔
ایتھلیٹ نے کہا کہ چیمپئن شپ میں 27 ممالک نے حصہ لیا، کامیابی کے پیچھے 8 سال کی محنت ہے، ماسٹر سائیکلنگ میں پاکستان کو یہ موقع ملا مقابلہ بہت سخت تھا لیکن یہ کامیابی پاکستان کے حصے میں آئی۔
علی الیاس کے مطابق ہمارے ملک میں صرف کرکٹ ہی نہیں، دیگر کھیل بھی ہیں پاکستان کے پاس بہترین سائیکلسٹ موجود ہیں یہ ایک مہنگا کھیل ہے اس کیلئے حکومت کی توجہ اور مدد درکار ہے۔
ایونٹ میں شرکت کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے بہت مدد کی ہے پاکستان سائیکلنگ میں بہت آگے جا سکتا ہے نجی ادارے بھی پاکستانی ایتھلیٹس کی مدد کریں تاکہ ان کو بہتر مواقع مل سکیں۔
فنڈز نہ ہونے کے سبب مشکلات ہوتی ہیں مواقع میسر آئیں تو پاکستان عالمی سطح پر کارنامے انجام دے سکتا ہے۔
مجھ سے زیادہ محنت کرنے والے پاکستان کے ہر شہر میں موجود ہیں اعلیٰ حکام کے ساتھ مل کر ایک پلان تشکیل دینے کا خواہشمند ہوں۔
علی الیاس نے چمپئین شپ میں پہلا گولڈ میڈل انفرادی ٹائم ٹرائل ایونٹ میں حاصل کیا اسکریچ ریس بھی جیت کر پاکستان کو دوسرا گولڈ میڈل دلوایا۔
ائیرپورٹ پر پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے عہدیداروں نے ڈبل گولڈ میڈلسٹ علی الیاس کا پرُتپاک استقبال کیا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈبل گولڈ میڈلسٹ ہونے کا اعزاز اپنے نام کرنے والے ایتھلیٹ علی الیاس نے کراچی ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اس کامیابی پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔
ایتھلیٹ نے کہا کہ چیمپئن شپ میں 27 ممالک نے حصہ لیا، کامیابی کے پیچھے 8 سال کی محنت ہے، ماسٹر سائیکلنگ میں پاکستان کو یہ موقع ملا مقابلہ بہت سخت تھا لیکن یہ کامیابی پاکستان کے حصے میں آئی۔
علی الیاس کے مطابق ہمارے ملک میں صرف کرکٹ ہی نہیں، دیگر کھیل بھی ہیں پاکستان کے پاس بہترین سائیکلسٹ موجود ہیں یہ ایک مہنگا کھیل ہے اس کیلئے حکومت کی توجہ اور مدد درکار ہے۔
ایونٹ میں شرکت کے حوالے سے ایس ایس جی سی نے بہت مدد کی ہے پاکستان سائیکلنگ میں بہت آگے جا سکتا ہے نجی ادارے بھی پاکستانی ایتھلیٹس کی مدد کریں تاکہ ان کو بہتر مواقع مل سکیں۔
فنڈز نہ ہونے کے سبب مشکلات ہوتی ہیں مواقع میسر آئیں تو پاکستان عالمی سطح پر کارنامے انجام دے سکتا ہے۔
مجھ سے زیادہ محنت کرنے والے پاکستان کے ہر شہر میں موجود ہیں اعلیٰ حکام کے ساتھ مل کر ایک پلان تشکیل دینے کا خواہشمند ہوں۔
علی الیاس نے چمپئین شپ میں پہلا گولڈ میڈل انفرادی ٹائم ٹرائل ایونٹ میں حاصل کیا اسکریچ ریس بھی جیت کر پاکستان کو دوسرا گولڈ میڈل دلوایا۔