ریٹائرمنٹ کی عمر میں بھی ورزش جاری رکھنا ضروری کیوں
مطالعے کے لیے محققین نے 66 سال کی عمر کے 369 افراد کا جائزہ لیا
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو ریٹائرمنٹ کے قریب ہوتے ہیں انہیں ورزش جاری رکھنی چاہیے کیونکہ اس سے انہیں متحرک رہنے میں مدد ملتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے پایا کہ ایک سال پر مبنی ٹریننگ کم از کم چار سال تک ٹانگوں کی طاقت کو برقرار رکھتی ہے۔ یہ نیا مطالعہ اس بات کا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر میں بھاری بھرکم بوجھ کے ساتھ ورزش کے کئی سالوں تک طویل مدتی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مطالعے کے لیے محققین نے 66 سال کی عمر کے 369 افراد کو مطالعے میں شامل کیا۔ کلینکل ٹرائل کے آغاز میں ہڈیوں، پٹھوں کی طاقت اور جسم کی چربی کی پیمائش کی گئی اور پھر ایک، دو اور چار سال بعد دوبارہ کی گئی۔
محققین نے نتائج میں پایا کہ وہ لوگ جو معمول کے مطابق ورزش کرتے رہے ان میں دوسروں کے مقابلے میں ہڈیوں اور پٹھوں کی صحت بہتر دکھائی دی۔ محققین نے بتایا کہ اس سے عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان نقل و حرکت کی طاقت کو برقرار رکھنا آسان ہو جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے پایا کہ ایک سال پر مبنی ٹریننگ کم از کم چار سال تک ٹانگوں کی طاقت کو برقرار رکھتی ہے۔ یہ نیا مطالعہ اس بات کا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر میں بھاری بھرکم بوجھ کے ساتھ ورزش کے کئی سالوں تک طویل مدتی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
مطالعے کے لیے محققین نے 66 سال کی عمر کے 369 افراد کو مطالعے میں شامل کیا۔ کلینکل ٹرائل کے آغاز میں ہڈیوں، پٹھوں کی طاقت اور جسم کی چربی کی پیمائش کی گئی اور پھر ایک، دو اور چار سال بعد دوبارہ کی گئی۔
محققین نے نتائج میں پایا کہ وہ لوگ جو معمول کے مطابق ورزش کرتے رہے ان میں دوسروں کے مقابلے میں ہڈیوں اور پٹھوں کی صحت بہتر دکھائی دی۔ محققین نے بتایا کہ اس سے عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان نقل و حرکت کی طاقت کو برقرار رکھنا آسان ہو جائے گا۔