کراچی میں بجلی پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج میں شدت

زندگی کی بنیادی سہولتیں بجلی، پانی اور گیس کی عدم فراہمی جاری رہی تو احتجاج کا سلسلہ بھی جاری رہے گا، مظاہرین

مظاہرین نے بجلی لوڈشیڈنگ اور پانی عدم فراہمی ختم نہ کرنے کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا—فوٹو: فائل

شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر عوام کی جانب سے احتجاج میں شدت آگئی ہے اور حکام کو مسائل حل نہ کرنے کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے سے خبردار کردیا ہے۔

شہریوں نے کئی علاقوں گرومندر، لیاقت آباد، ابوالحسن اصفہانی روڈ، مدارس چوک، کورنگی ناصر جمپ، باغ کورنگی شاہ فیصل، بابر کانٹا کورنگی مرتضیٰ چورنگی اور کورنگی گودام چورنگی کے قریب بجلی اور پانی کے ستائے ہوئے علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک بلاک کر دی، جس کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے سے نظام درہم برہم ہوگیا۔

ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کی وجہ سے عام شہریوں کو انتہائی اذیت ناک صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔

بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر ہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے کے-الیکٹرک کی سفاکانہ لوڈشیڈنگ اور خود ساختہ کیبل فالٹس کے خلاف نعرے لگائے۔


اس موقع پر مظاہرین نے حکومتی عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ شہریوں کو زندگی کی بنیادی سہولتیں بجلی، پانی اور گیس کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندوں نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، الیکشن میں منتخب ہونے کے بعد عوام کی خدمت کے دعوے دار منظر سے غائب ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ اپنی کامیابی کے بعد انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا، جس کے بعد گاڑیوں کو متبادل راستوں کی جانب موڑ دیا گیا تاہم ٹریفک کے شدید دباؤ کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس کے باعث بدترین ٹریفک جام دیکھنے میں آیا۔

بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کو پولیس نے بات چیت کے بعد پرامن طور پر منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔

دوسری جانب کے-الیکٹرک حکام کا دعویٰ ہے کہ کسی بھی علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی اور ویب سائٹ پر جاری شیڈول کے مطابق شہر میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
Load Next Story