غزہ جنگ ختم نہ کرنے والا معاہدہ قابل قبول نہیں حماس
فلسطینی عوام کے خلاف مجرمانہ جنگ کو روکنا اولین ترجیح ہے، حماس
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ غزہ میں جنگ ختم نہ کروانے والا کوئی معاہدہ قبول نہیں کریں گے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف ایسے اقدامات قبول کیے جائیں گے جن کے ذریعے غزہ میں مستقل اور مکمل جنگ بندی کی راہ ہموار ہوسکے۔ حماس نامکمل اور ادھوری جنگ بندی قبول نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی غزہ میں ریڈ کراس کے دفتر پر بمباری، 22 افراد جاں بحق
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بیان میں کہا کہ اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے۔ حماس اب بھی غزہ سے اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلا اور اسرائیل کی درخواست پر تمام قیدیوں کی رہائی سے قبل مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔ حماس کی اولین ترجیح فلسطینی عوام کے خلاف مجرمانہ جنگ کو روکنا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اسماعیل ہنیہ کے موقف کو مسترد کردیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف ایسے اقدامات قبول کیے جائیں گے جن کے ذریعے غزہ میں مستقل اور مکمل جنگ بندی کی راہ ہموار ہوسکے۔ حماس نامکمل اور ادھوری جنگ بندی قبول نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کی غزہ میں ریڈ کراس کے دفتر پر بمباری، 22 افراد جاں بحق
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے بیان میں کہا کہ اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے۔ حماس اب بھی غزہ سے اسرائیلی فورسز کے مکمل انخلا اور اسرائیل کی درخواست پر تمام قیدیوں کی رہائی سے قبل مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔ حماس کی اولین ترجیح فلسطینی عوام کے خلاف مجرمانہ جنگ کو روکنا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اسماعیل ہنیہ کے موقف کو مسترد کردیا ہے۔