سوات واقعے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل
واقعے کے بعد کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ بھی سامنے آگئی،ایس ایچ او مبینہ ملزم کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام رہا
سوات میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
کیپٹل پولیس آفس کے ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے مدین واقعے کی تحقیقات کیلیے 10 رکنی جے آئی ٹی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جس میں سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور سینئر پولیس افسران کو شامل کیا گیا ہے جبکہ اس کی مانیٹرنگ ڈی آئی جی مالاکنڈ کریں گے۔
واقعے کے مقدمے میں دو ہزار افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن کیخلاف کارروائی کیلیے متعلقہ افراد کے سیلولر ڈیٹا، شناخت میں نادرا سے مدد لی جائے گی۔
اُدھر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائے وقوعہ پر سیاسی ، اعلی شخصیت بھی نہیں پہنچیں جبکہ جھڑپ میں 11 افراد اور پ 5 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور مشتعل مظاہرین نے دو موٹرسائیکلیں ، پانچ گاڑیاں بھی نذر آتش کیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدین پولیس نے پولیس نے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے نفری مانگی تھی۔ اس کے علاوہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقامی ایس ایچ او مبینہ ملزم کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام رہا۔
کیپٹل پولیس آفس کے ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے مدین واقعے کی تحقیقات کیلیے 10 رکنی جے آئی ٹی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جس میں سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ اور سینئر پولیس افسران کو شامل کیا گیا ہے جبکہ اس کی مانیٹرنگ ڈی آئی جی مالاکنڈ کریں گے۔
واقعے کے مقدمے میں دو ہزار افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن کیخلاف کارروائی کیلیے متعلقہ افراد کے سیلولر ڈیٹا، شناخت میں نادرا سے مدد لی جائے گی۔
اُدھر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائے وقوعہ پر سیاسی ، اعلی شخصیت بھی نہیں پہنچیں جبکہ جھڑپ میں 11 افراد اور پ 5 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور مشتعل مظاہرین نے دو موٹرسائیکلیں ، پانچ گاڑیاں بھی نذر آتش کیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدین پولیس نے پولیس نے ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے نفری مانگی تھی۔ اس کے علاوہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقامی ایس ایچ او مبینہ ملزم کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام رہا۔