توہین آمیز گفتگو پر سنی اتحاد کونسل کے ثنا اللہ مستی خیل کے بجٹ سیشن میں شرکت پر پابندی عائد

ثناء اللہ مستی خیل اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں، زرتاج گل


فیاض محمود June 22, 2024
فوٹو اسکرین گریپ

قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران نازیبا تقریر کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے رکن مستی خیل پر بجٹ سیشن میں شرکت پر پابندی عائد کردی گئی۔

بجٹ سیشن کے دوران سنی اتحاد کونسل کے رکن مستی خیل نے اپنی تقریر کے دوران نازیبا جملے ادا کیے، جس پر حکومتی اتحاد کی خواتین اراکین نے شدید احتجاج کیا جبکہ اس دوران لیگی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی اور ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔

بعد ازاں اسپیکر نے اجلاس کو کچھ دیر کیلیے ملتوی کیا تو خواتین اراکین نے اسپیکر کے چیمبر کے سامنے دھرنا دیا اور مستی خیل کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا، اس کے بعد بعد ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے دوبارہ اجلاس شروع ہوا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا تو انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2002 سے اسمبلی کا رکن ہوں اور یہاں کبھی کسی رکن نے ایسے الفاظ استعمال نہیں کیے، میرے پاس مذمت کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔

ایاز صادق نے مستی خیل کی بجٹ سیشن میں شرکت پر پابندی کے حوالے سے ایک تحریک پیش کی جس کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

تحریک کے متن میں کہا گیا کہ ثنا اللہ مستی خیل پورے بجٹ اجلاس میں ایوان میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔ تحریک منظور ہونے کے بعد اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔

اسمبلی اجلاس کے بعد سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے ایوان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز گفتگو کو سپورٹ نہیں کر سکتی، ثناء اللہ مستی خیل کی زبان پھسل گئی تھی اور انکا مقصد کسی کو ٹارگٹ کرنا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں