کینسر کا سبب بننے والی تین گھریلو اشیاء
ان اشیاء میں کارسینوجنز پوشیدہ ہوتے ہیں جن کا علم صارفین کو نہیں ہوتا
امریکا کے ایک وکیل نے گھروں میں عام طور پر استعمال ہونے والی تین اشیاء کے متعلق خبردار کیا ہے جو کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔
دوسروں کی غفلت سے واقع ہونے والی اموات کے کیسز کے ماہر وکیل ٹام بوسورتھ کی جانب سے اس بات کی نشان دہی کی گئی کہ ایئر فریشنرز، صفائی کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء اور کارپیٹ شیمپو میں کارسینوجن پوشیدہ ہوتے ہیں۔
امریکی قوانین کے مطابق کمپنیوں کو کھانے، کاسمیٹکس اور ادویات میں موجود اجزاء کو واضح طور پر ظاہر کرنا ہوتا ہے لیکن صفائی کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء اس سے مستثنیٰ ہوتی ہیں جس سے صارفین کے علم میں یہ بات نہیں ہوتی کہ وہ سانس کے ساتھ کون سے ذہری مادے اپنے اندر لے جا رہے ہیں۔
سانس کے ذریعے جسم میں جا کر یہ کیمیکل جگر اور اعصابی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور جِلد اور پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔