اسد قیصر کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات سیاسی کمیٹی قائم کرنیکا فیصلہ
دونوں جماعتوں کے درمیان قومی اسمبلی میں مل کر بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے پر اتفاق
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر کی جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں جماعتوں کے درمیان سیاسی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ملاقات میں تحریک انصاف کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات اخونزادہ حسین یوسفزئی بھی شریک تھے۔ کمیٹی دونوں جماعتوں کے مابین تحفظات کو دور کرنے اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کے لیے نکات کا تعین کرے گی۔
دونوں رہنماوں کے درمیان ملک بھر کی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی جبکہ دونوں رہنماوں کا ملک بھر میں بالخصوص خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
دونوں رہنماوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوچکی اور آئے روز بدامنی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، صوبے میں امن قائم کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کو کردار کرنا ہوگا البتہ فوجی آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں۔
دونوں جماعتوں کے درمیان قومی اسمبلی میں مل کر بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے اور افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا پڑوسی برادر ملک ہے اس کے ساتھ اچھے اور مثالی تعلقات کے خواہاں ہیں۔
ملاقات میں افغانستان کے ساتھ کراسنگ پوائنٹس پر اکنامک کوریڈور قائم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا، تجارتی سرگرمیوں سے خطے میں معاشی استحکام آئے گا اور عوام کو روزگار میسر آئے گا۔
دونوں جماعتوں نے بجٹ کو آئی ایم ایف بجٹ اور عوام دشمن بجٹ قرار دے کر مسترد کر دیا۔