اسفنج ہر ماہ کھربوں کی تعداد میں مائیکرو پلاسٹک خارج کرتے ہیں تحقیق
یہ زہریلے ذرات انسانی صحت کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تحقیق
ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں صفائی کے لیے استعمال کیے جانے والے اسفنج ہر ماہ کھربوں کی تعداد میں مائیکرو پلاسٹک خارج کرتے ہیں۔
انوائرنمنٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جرنل میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ان اشیاء کے فائبر ہر ماہ عالمی سطح پر کھربوں کی تعداد میں زہریلے مائیکرو پلاسٹک ذرات خارج کرتے ہیں، جو انسانی صحت کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ اسفنج ایک پلاسٹک پولیمر کو ایک نرم اور کم وزن کھردرے فوم میں ترتیب دے کر بنائے جاتے ہیں جو اس کو صاف کرنے کی بہترین شے بناتے ہیں۔
یہ اسفنج (جن کو سخت سے سخت داغوں کو باآسانی صاف کرنے کے لیے جانا جاتا ہے) کھرچنے کی اپنی مخصوص صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہیں۔
جیسے جیسے یہ استعمال کے ساتھ پرانے ہوجاتے ہیں، یہ فوم چھوٹے ٹکڑوں میں ٹوٹ جاتے ہیں اور نکاسی میں مائیکرو پلاسٹک فائبر (ایم پی ایف) خارج کرتے ہیں۔
یہ زہرلے مائیکرو پلاسٹک جنگلی حیات کی ممکنہ کھپت کی صورت میں غذائی کڑی کے ذریعے انسان تک پہنچ سکتے ہیں اور سحت کی متعدد پیچیدگیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
انوائرنمنٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جرنل میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ان اشیاء کے فائبر ہر ماہ عالمی سطح پر کھربوں کی تعداد میں زہریلے مائیکرو پلاسٹک ذرات خارج کرتے ہیں، جو انسانی صحت کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ اسفنج ایک پلاسٹک پولیمر کو ایک نرم اور کم وزن کھردرے فوم میں ترتیب دے کر بنائے جاتے ہیں جو اس کو صاف کرنے کی بہترین شے بناتے ہیں۔
یہ اسفنج (جن کو سخت سے سخت داغوں کو باآسانی صاف کرنے کے لیے جانا جاتا ہے) کھرچنے کی اپنی مخصوص صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہیں۔
جیسے جیسے یہ استعمال کے ساتھ پرانے ہوجاتے ہیں، یہ فوم چھوٹے ٹکڑوں میں ٹوٹ جاتے ہیں اور نکاسی میں مائیکرو پلاسٹک فائبر (ایم پی ایف) خارج کرتے ہیں۔
یہ زہرلے مائیکرو پلاسٹک جنگلی حیات کی ممکنہ کھپت کی صورت میں غذائی کڑی کے ذریعے انسان تک پہنچ سکتے ہیں اور سحت کی متعدد پیچیدگیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔