غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی یورپی یونین
اسرائیل منظم طریقے سے فلسطین میں ایک علاقے کا دوسرے علاقے سے الحاق پر کام کر رہا ہے، جوزپ بوریل
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نگراں جوزپ بوریل نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ غزہ جنگ مزید طول پڑ سکتی ہے اور اسرائیل مغربی کنارے میں جو کچھ کر رہا وہ بہت خطرناک ہے۔
''العربیہ'' کو دیے گئے انٹرویو میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ اسرائیل منظم طریقے سے فلسطین میں ایک علاقے کا دوسرے علاقے سے الحاق پر کام کر رہا ہے۔
جوزپ بوريل نے خبردار کیا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے اس سے امن نہیں بلکہ جنگ اور انتشار آئے گا۔ غزہ میں جنگ مزید طویل ہوسکتی ہے۔
یورپی یونین کے سینیئر عہدیدار جوزپ بوریل نے مزید کہا کہ غزہ کو ملبے کا ڈھیر بننے اور اسے ایک اور صومالیہ میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
جوزپ بوریل نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین غزہ جنگ کو روکنے اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے عرب ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
یاد رہے کہ مغربی کنارے کے حوالے سے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں 133 بچوں سمیت 528 فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔
''العربیہ'' کو دیے گئے انٹرویو میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ اسرائیل منظم طریقے سے فلسطین میں ایک علاقے کا دوسرے علاقے سے الحاق پر کام کر رہا ہے۔
جوزپ بوريل نے خبردار کیا کہ مغربی کنارے میں اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے اس سے امن نہیں بلکہ جنگ اور انتشار آئے گا۔ غزہ میں جنگ مزید طویل ہوسکتی ہے۔
یورپی یونین کے سینیئر عہدیدار جوزپ بوریل نے مزید کہا کہ غزہ کو ملبے کا ڈھیر بننے اور اسے ایک اور صومالیہ میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
جوزپ بوریل نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین غزہ جنگ کو روکنے اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے عرب ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
یاد رہے کہ مغربی کنارے کے حوالے سے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں 133 بچوں سمیت 528 فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔