شہر قائد میں گزشتہ رات بھی سڑکیں شہریوں کا مسکن بن گئیں
گزشتہ شب بھی شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہریوں نے رات جاگ کر گزاری
گزشتہ شب بھی شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہریوں نے رات باہر سڑکوں پر جاگ کر گزاری.
تفصیلات کے مطابق ہرآئے دن کے ساتھ بجلی کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ، منگل اور بدھ کی درمیانی شب جب اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا ٹائم ختم ہوگیا تو رات بارہ بجتے ہیں شہر کے بیشتر علاقے تایکی میں ڈوب گئے اور کے الیکٹرک کے علاقائی دفاتر سے ملازمین غائب ہوگئے۔
سخت گرمی میں مسلسل 3 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہنے پر جب صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا تو صفورا ، اسکیم 33 کی متعدد سوسائٹیوں کے مکین احتجاج کرتے ہوئے میمن اسپتال روڈ پر نکل آئے اور سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کر کے فروٹ کی پیٹیاں پرانی ٹائر اور کچرا رکھ کر آگ لگا دی۔
سیکڑوں کی تعداد میں موجود بجلی کے ستائے شہریوں کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث گھروں میں بیمار ، بوڑھے ، خواتین اور بچے گرمی سے بلبلا رہے ہیں ، شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی بے حسی نے شہریوں کی زندگی داؤ پر لگادی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل بھی رات ایک بجے بجلی بند کی گئی اور بارہ گھنٹے بجلی معطل رہی، 12 سے 16 گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ روز کا معمول بن گیا ہے۔
شدید گرمی میں کے الیکٹرک کی بوسیدہ اور زائد المیعاد پی ایم ٹیز اور فیڈرز اوور لوڈ ہوکر ٹرپ ہو جاتے ہیں، فالٹس کی درستگی اور مرمت کے نام پر گھنٹوں بجلی بند کی جارہی ہے۔
کے الیکٹرک وہ واحد ادارہ ہے جس کی دہشت گردی کو کوئی لگام نہیں ڈال پا رہا یا ڈالنا نہیں چاہتا کچھ سمجھ میں نہیں آرہا کہ من مانے بل بھیجے جا رہے ہیں ، ریڈنگ لینے کی کوئی تاریخ مقرر نہیں۔
مظاہرین کا کہنا ے کہ شہر کی بڑی بڑی مارکیٹوں اور غیر قانونی آبادیوں، فٹ پاتھ پر قائم پنگچر کی دکانوں اور فریش جوس کے ٹھیلوں سمیت دیگر بیشتر ایسے مقامات ہیں جہاں 20 گھنٹے لائٹ پنکھے اور کمپریسر چلتے رہتے ہیں اور انہیں کوئی بل بھی ادا نہیں کرنا پڑتا وہ کون لوگ ہیں جو اسطرح ک لوگوں کو سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔
علاقہ پولیس مظاہرین سے مزکرات کے لیے پہنچی تاہم ان کو مشتعل دیکھ کر پولیس موبائلیں بھی خاموشی سے وہاں سے چلی گئیں۔
مظاہرین نے میڈیا کہ ذریعے جب اعلان کیا کہ جب تک بجلی بحال نہیں کی جاتی، احتجاج جاری رہے گا جس پر ایک گھنٹے بعد بجلی کی فراہمی بحال کر دی گئی۔
اسی طرح ناظم آباد دو نمبر، لیاقت اباد نمبر5، بی ون ایریا شیش محل، لیاقت آباد سی ایریا، جہانگیر روڈ، برنس روڈ، سٹی ریلوے کالونی، لیاری، کیماڑی، نارتھ ناظم آباد کھنڈو گوٹھ، نیو کراچی، سرجانی ٹاؤن، لانڈھی، ملیر کورنگی اور کالا پل سمیت بیشتر علاقوں میں رات بھر بجلی کی آنکھ مچولی اور شہریوں کے احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔