امریکا گھر پر خلائی ملبہ گرنے پر اہل خانہ کا ناسا کیخلاف مقدمہ
ناسا نے خلائی اسسٹیشن پر لیتھیم بیٹریوں کی تبدیلیوں پر 5 ہزار 800 ٹن وزنی ہارڈ ویئر خلا میں پھینکا تھا
امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک خاندان نے گھر پر خلائی مشن کے ٹکڑے گرنے پر خلائی ادارے ناسا سے ہرجانے کا مطالبہ کردیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق رواں برس کے آغاز میں ریاست فلوریڈا کے ایک گھر پر خلائی کچرے کا 1.6 پاؤنڈ وزن کے دھاتی ٹکڑا گرنے سے گھر کی چھت پر سوراخ ہوگیا۔
اہل خانہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے تاہم گھر کے مالک کا بیٹا معمولی زخمی ہوگیا۔ مالی نقصان اور ذہنی اذیت پر اہل خانہ نے ناسا پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
متاثرہ خاندان کے وکیل کا کہنا ہے کہ خلائی ٹریفک میں اضافے کے باعث خلائی کچرا بڑھتا جارہا ہے اور یہ شہریوں کی جان اور مال کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں نئی لیتھیم آئن بیٹریاں لگنے کے بعد تقریباً 5800 پاؤنڈ وزنی ہارڈ ویئر خلا میں پھینکا گیا تھا اور ممکنہ طور پر یہ ٹکڑے بھی اسی کا حصہ تھے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق رواں برس کے آغاز میں ریاست فلوریڈا کے ایک گھر پر خلائی کچرے کا 1.6 پاؤنڈ وزن کے دھاتی ٹکڑا گرنے سے گھر کی چھت پر سوراخ ہوگیا۔
اہل خانہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے تاہم گھر کے مالک کا بیٹا معمولی زخمی ہوگیا۔ مالی نقصان اور ذہنی اذیت پر اہل خانہ نے ناسا پر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
متاثرہ خاندان کے وکیل کا کہنا ہے کہ خلائی ٹریفک میں اضافے کے باعث خلائی کچرا بڑھتا جارہا ہے اور یہ شہریوں کی جان اور مال کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گیا ہے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں نئی لیتھیم آئن بیٹریاں لگنے کے بعد تقریباً 5800 پاؤنڈ وزنی ہارڈ ویئر خلا میں پھینکا گیا تھا اور ممکنہ طور پر یہ ٹکڑے بھی اسی کا حصہ تھے۔