صادق آباد میں آڑھتی کے قتل کا ڈراپ سین سگا بھائی ہی ملوث نکلا
مقصود مسیح کو اپنے بھائی مقصود مسیح کی کاروباری ترقی کا رنج تھا، اجرتی قاتل کو 6 لاکھ روپے دے کر قتل کرایا، پولیس
تھانہ صادق آباد کے علاقے میں اندھے قتل کا ڈراپ سین، مقتول کا اپنا ہی سگا بھائی ملوث نکلا، ملزم مقصود مسیح نے اجرتی قاتل سے بھائی کو قتل کرایا۔
ایس پی راول فیصل سلیم نے ڈی ایس پی نیوٹاون چودھری اثر علی اور ایس ایچ او صادق آباد انوار الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقبول مسیح اور اس کا بھائی مقصود مسیح سبزی منڈی میں کیلے کی آڑھت کا کاروبار کرتے تھے،مقبول مسیح اخلاق کا اچھا اور کاروباری معاملات میں سنجیدہ ہونے کے باعث ترقی کرتا گیا اور اچھے کاروبار کا مالک بن گیا۔
مقبول کا بھائی مقصود مسیح کاروبار میں وہ ترقی نہ کرسکا جس کا اس نے دل میں رنج کرنا شروع کردیا اور اسی حسد و پیسے کی لالچ میں آکر بھائی کو راستے سے ہٹانے کی پلاننگ کرتے ہوئے وقاص مسیح کے ذریعے 6لاکھ روپے میں ڈیل طے کرکے ملزم مقصود مسیح نے 3لاکھ روپے اورمقتول مقبول مسیح کی تصویر مشتاق بھٹی کے حوالے کردی۔
6 مئی 2024 کو اس وقت جب قتل کی واردات کا منصوبہ ساز مقصود مسیح خو بھی بھائی اور بھتیجوں سے ملنے کے بہانے ان کے گھر موجود تھا تاکہ اس پر شک نہ کیا جاسکے تو مشتاق بھٹی نے مقتول مقبول مسیح کو اس وقت فائرنگ کرکے قتل کردیا جب وہ کاروبار پر جانے کے لیے گلی میں نکلا جس کا مقدمہ مقتول کے بیٹے ایراش مقبول کی مدعیت میں درج نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایس پی راول فیصل سلیم نے مزید بتایا کہ ایس ایچ او صادق آبادانوار الحق کی سربراہی مین پولیس ٹیم نے ہیومن انٹیلی جینس سمیت تمام ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے مقتول کے بھائی مقصود مسیح کو شامل تفتیش کیا تو ملزم نے بھائی کو قتل کروانے کا انکشاف کیا اور انکشافات کی روشنی میں واقعے میں ملوث تینوں ملزمان مقصودمسیح ، وقاص مسیح اور فائرنگ کرنے والے مشتاق بھٹی کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان سے ایک لاکھ روپے بھی برآمد کر لیے گئے، ملزم مشتاق کی درست طور پر شناخت پریڈ بھی کرالی گئی۔
ایس پی راول فیصل سلیم کا کہنا تھاکہ ملزمان کتنے ہی شاطر کیوں نہ ہوں قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے، سفاک ملزمان کو قرار واقعی سزادلوانے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں۔
ایس پی راول فیصل سلیم نے ڈی ایس پی نیوٹاون چودھری اثر علی اور ایس ایچ او صادق آباد انوار الحق کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ مقبول مسیح اور اس کا بھائی مقصود مسیح سبزی منڈی میں کیلے کی آڑھت کا کاروبار کرتے تھے،مقبول مسیح اخلاق کا اچھا اور کاروباری معاملات میں سنجیدہ ہونے کے باعث ترقی کرتا گیا اور اچھے کاروبار کا مالک بن گیا۔
مقبول کا بھائی مقصود مسیح کاروبار میں وہ ترقی نہ کرسکا جس کا اس نے دل میں رنج کرنا شروع کردیا اور اسی حسد و پیسے کی لالچ میں آکر بھائی کو راستے سے ہٹانے کی پلاننگ کرتے ہوئے وقاص مسیح کے ذریعے 6لاکھ روپے میں ڈیل طے کرکے ملزم مقصود مسیح نے 3لاکھ روپے اورمقتول مقبول مسیح کی تصویر مشتاق بھٹی کے حوالے کردی۔
6 مئی 2024 کو اس وقت جب قتل کی واردات کا منصوبہ ساز مقصود مسیح خو بھی بھائی اور بھتیجوں سے ملنے کے بہانے ان کے گھر موجود تھا تاکہ اس پر شک نہ کیا جاسکے تو مشتاق بھٹی نے مقتول مقبول مسیح کو اس وقت فائرنگ کرکے قتل کردیا جب وہ کاروبار پر جانے کے لیے گلی میں نکلا جس کا مقدمہ مقتول کے بیٹے ایراش مقبول کی مدعیت میں درج نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایس پی راول فیصل سلیم نے مزید بتایا کہ ایس ایچ او صادق آبادانوار الحق کی سربراہی مین پولیس ٹیم نے ہیومن انٹیلی جینس سمیت تمام ذرائع بروئے کار لاتے ہوئے مقتول کے بھائی مقصود مسیح کو شامل تفتیش کیا تو ملزم نے بھائی کو قتل کروانے کا انکشاف کیا اور انکشافات کی روشنی میں واقعے میں ملوث تینوں ملزمان مقصودمسیح ، وقاص مسیح اور فائرنگ کرنے والے مشتاق بھٹی کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان سے ایک لاکھ روپے بھی برآمد کر لیے گئے، ملزم مشتاق کی درست طور پر شناخت پریڈ بھی کرالی گئی۔
ایس پی راول فیصل سلیم کا کہنا تھاکہ ملزمان کتنے ہی شاطر کیوں نہ ہوں قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے، سفاک ملزمان کو قرار واقعی سزادلوانے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں۔