موٹروے پولیس افسر پر گاڑی چڑھانے کا ایک اور مبینہ واقعہ، خاتون کے خلاف مقدمہ درج

عمران اصغر  بدھ 26 جون 2024
پولیس کے مطابق واقعہ مین ٹول پلازہ پر پیش آیا—فوٹو: فائل

پولیس کے مطابق واقعہ مین ٹول پلازہ پر پیش آیا—فوٹو: فائل

 راولپنڈی: موٹروے پر پاکستانی نژاد برطانوی خاتون ڈرائیور کی جانب سے اوور اسپیڈ اور پٹرولنگ افسر پر گاڑی چڑھانے کا ایک اور مبینہ واقعہ پیش آیا، جس پر ان کے خلاف تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا اور تیزرفتاری پر چالان بھی کیا گیا۔

پولیس کے مطابق واقعہ مین ٹول پلازہ پر پیش آیا اور تھانہ نصیر آباد میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ پٹرولنگ افسر محمد کامران نے موٹروے پر حد رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی خلاف ورزی پر خاتون ڈرائیور کو اسلام آباد موٹروے ٹول پلازہ پر روکا اور خاتون ڈرائیور کو بتایا کہ وہ موٹروے پر 132 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی ڈرائیو کررہی تھی جو قانون کی خلاف ورزی ہے، جس پر خاتون ڈرائیورنے موٹروے پولیس آفیسر کو گالیاں اور دھمکیاں دیں۔

مقدمے میں بتایا گیا کہ افسر کو گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے 20 سالہ نوجوان نے موٹروے پولیس کو خاتون ڈرائیور کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس دیا جس کے مطابق خاتون کی شناخت ہوئی۔

موٹروے پولیس نے 2500 روپے کا چالان کیا، چالان کی رقم تو ادا کردی لیکن خاتون نے موٹروے پٹرول آفیسر کے دائیں پاؤں پر گاڑی چڑھائی اور  اور دھمکیاں دیتے موقع سے فرار ہوگئیں۔

راولپنڈی پولیس کا کہنا تھاکہ موٹروے پٹرول افسر کی درخواست پر تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں خاتون ڈرائیور کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں ہٹ اینڈ رن، دھمکیاں دینے، نیشنل ہائی وے سیفٹی ایکٹ کی خلاف ورزی سمیت مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔

برطانوی ڈرائیونگ لائسنس پر چالان ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، خاتون ڈرائیور کو چالان ٹکٹ اوور اسپیڈ ہونے پر جاری کیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھاکہ موٹروے پولیس نے خاتون کی شناخت اور گاڑی رجسٹریشن کی تمام تفصیلات دے دی ہیں ملزمہ کو گرفتار کرنے کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔