قومی اسمبلی 8780 ارب روپے سے زائد مالیت کے 121 مطالبات زر منظور
اپوزیشن کی 216 کٹوتی کی تحاریک مسترد، چار وزارتوں کے مطالبات زر کی منظوری کل دی جائے گی
قومی اسمبلی نے وزارتوں و ڈویژنز کے 8780 ارب روپے سے زائد مالیت کے 121 مطالبات زر منظور کرلیے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کا عمل شروع ہو گیا۔ ایوان میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔ قومی اسمبلی نے وزارتوں و ڈویڑنز کے 8780 ارب روپے سے زائد مالیت کے 121 مطالبات زر منظور کر لیے جبکہ کابینہ ، توانائی اور خزانہ ڈویژنوں کے18 مطالبات زر اپوزیشن کی 216 کٹوتی کی تحاریک کوووٹنگ کے ذریعے مسترد کر دیا گیا۔
اجلاس کے آغاز پر بجٹ منظوری کی عمل شروع ہوا تو اپوزیشن کی جانب سے جن وزارتوں اور ڈویژنوں پر کٹوتی کی تحاریک نہیں دی گئیں ان کے مطالبات زر کومنظور کیا گیا جس پر قومی اسمبلی نے 6165 ارب روپے سے زائد کے 103 مطالبات زر کٹوتی کی تحاریک کے بغیر منظور کر لیے۔
وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے، انٹیلیجنس بیورو کیلئے 18 ارب 32 کروڑ روپے، دفاعی پیداوار ڈویژن کے 4 ارب 87 کروڑ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 598 ارب 71 کروڑ روپے، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے، اقتصادی امور ڈویڑن کے 30 ارب 68 کروڑ روپے، وفاقی تعلیم ڈویژن کے 198 ارب 55 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے، ریلوے ڈویژن کے 109 ارب 43 کروڑ روپے، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کے لیے ایک ارب 36 کروڑ روپے، ہوا بازی ڈویژن کے 26 ارب 17 کروڑ، موسمیاتی تبدیلی کے 7 ارب 26 کروڑ سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ، مواصلات ڈویژن کے 65 ارب 31 کروڑ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 69 ارب 5 کروڑ، ہاوٴسنگ و تعمیرات ڈویژن کے 36 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17 ارب 91 کروڑ، بحری امور ڈویژن کے 7 ارب 45 کروڑ، انسداد منشیات ڈویژن کیلئے 7 ارب 77 کروڑ، منصوبہ بندی اور ترقی ڈویژن کے 73 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
کٹوتی کی تحاریک کے بغیر وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری کے بعد تین وزارتوں اور ڈویڑنز کے مطالبات پر اپوزیشن کی 216 کٹوتی کی تحاریک پر ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی۔
قومی اسمبلی نے کابینہ، اسٹیبلشمنٹ، قومی سلامتی ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی 60 کٹوتی کی تحاریک کو مسترد کرتے ہوئے 41 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد کے 12 مطالبات زر منظور کرلئے جبکہ توانائی ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزشین کی 97کٹوتی کی تحریک کو مسترد کر کے 701 ارب 5 کروڑ 87 لاکھ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر کی منظوری دی۔
خزانہ ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ 59 کٹوتی کی تحریک مسترد کرتے ہوئے 1872 ارب روپے سے زائد کے چار مطالبات زر منظور کرلئے جبکہ خارجہ، داخلہ، قانون و انصاف اور غذائی تحفظ ڈویژنوں کے 12 مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک کل پیش کی جائیں گی۔
قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری کا عمل شروع ہو گیا۔ ایوان میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری دی گئی۔ قومی اسمبلی نے وزارتوں و ڈویڑنز کے 8780 ارب روپے سے زائد مالیت کے 121 مطالبات زر منظور کر لیے جبکہ کابینہ ، توانائی اور خزانہ ڈویژنوں کے18 مطالبات زر اپوزیشن کی 216 کٹوتی کی تحاریک کوووٹنگ کے ذریعے مسترد کر دیا گیا۔
اجلاس کے آغاز پر بجٹ منظوری کی عمل شروع ہوا تو اپوزیشن کی جانب سے جن وزارتوں اور ڈویژنوں پر کٹوتی کی تحاریک نہیں دی گئیں ان کے مطالبات زر کومنظور کیا گیا جس پر قومی اسمبلی نے 6165 ارب روپے سے زائد کے 103 مطالبات زر کٹوتی کی تحاریک کے بغیر منظور کر لیے۔
وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے، انٹیلیجنس بیورو کیلئے 18 ارب 32 کروڑ روپے، دفاعی پیداوار ڈویژن کے 4 ارب 87 کروڑ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 598 ارب 71 کروڑ روپے، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے، اقتصادی امور ڈویڑن کے 30 ارب 68 کروڑ روپے، وفاقی تعلیم ڈویژن کے 198 ارب 55 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے، ریلوے ڈویژن کے 109 ارب 43 کروڑ روپے، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کے لیے ایک ارب 36 کروڑ روپے، ہوا بازی ڈویژن کے 26 ارب 17 کروڑ، موسمیاتی تبدیلی کے 7 ارب 26 کروڑ سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ، مواصلات ڈویژن کے 65 ارب 31 کروڑ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 69 ارب 5 کروڑ، ہاوٴسنگ و تعمیرات ڈویژن کے 36 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17 ارب 91 کروڑ، بحری امور ڈویژن کے 7 ارب 45 کروڑ، انسداد منشیات ڈویژن کیلئے 7 ارب 77 کروڑ، منصوبہ بندی اور ترقی ڈویژن کے 73 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
کٹوتی کی تحاریک کے بغیر وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری کے بعد تین وزارتوں اور ڈویڑنز کے مطالبات پر اپوزیشن کی 216 کٹوتی کی تحاریک پر ایوان میں ووٹنگ کروائی گئی۔
قومی اسمبلی نے کابینہ، اسٹیبلشمنٹ، قومی سلامتی ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی 60 کٹوتی کی تحاریک کو مسترد کرتے ہوئے 41 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد کے 12 مطالبات زر منظور کرلئے جبکہ توانائی ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزشین کی 97کٹوتی کی تحریک کو مسترد کر کے 701 ارب 5 کروڑ 87 لاکھ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر کی منظوری دی۔
خزانہ ڈویژن کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ 59 کٹوتی کی تحریک مسترد کرتے ہوئے 1872 ارب روپے سے زائد کے چار مطالبات زر منظور کرلئے جبکہ خارجہ، داخلہ، قانون و انصاف اور غذائی تحفظ ڈویژنوں کے 12 مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک کل پیش کی جائیں گی۔